قرآن کریم > المائدة >surah 5 ayat 83
وَإِذَا سَمِعُواْ مَا أُنزِلَ إِلَى الرَّسُولِ تَرَى أَعْيُنَهُمْ تَفِيضُ مِنَ الدَّمْعِ مِمَّا عَرَفُواْ مِنَ الْحَقِّ يَقُولُونَ رَبَّنَا آمَنَّا فَاكْتُبْنَا مَعَ الشَّاهِدِينَ
اور جب یہ لوگ وہ کلام سنتے ہیں جو رسول پر نازل ہوا ہے تو چونکہ انہوں نے حق کو پہچان لیا ہوتا ہے، اس لئے تم ان کی آنکھوں کو دیکھو گے کہ وہ آنسوؤں سے بہہ رہی ہیں ، (اور) وہ کہہ رہے ہیں کہ ’’ اے ہمارے پروردگار ! ہم ایمان لے آئے ہیں، لہٰذا گواہی دینے والوں کے ساتھ ہمارا نام بھی لکھ لیجئے
آیت 83: وَاِذَا سَمِعُوْا مَآ اُنْزِلَ اِلَی الرَّسُوْلِ: ،،اور جب انہوں نے سنی وہ چیز جو کہ رسول پر نازل کی گئی تھی،،
تَرٰٓی اَعْیُنَہُمْ تَفِیْضُ مِنَ الدَّمْعِ مِمَّا عَرَفُــوْا مِنَ الْحَقِّ: ،،تو تم دیکھتے ہو کہ حق کی جو پہچان انہیں حاصل ہوئی اس کے زیر اثر ان کی آنکھوں سے آنسو رواں ہو گئے۔ ،،
یہ ایک واقعے کی طرف اشارہ ہے۔ مکی دَور میں جب صحابہ ہجرت کر کے حبشہ گئے تھے تو ان کے ذریعے سے وہاں کچھ لوگوں نے اسلام قبول کر لیا تھا۔ پھر جب مدینہ منورہ میں اسلام کاغلبہ ہو گیا اور عرب میں امن قائم ہو گیا تو ان کا ایک وفد مدینہ آیا جو ستر (70) افراد پر مشتمل تھا اور اس میں کچھ نو مسلم بھی شامل تھے۔ آیت زیر نظر میں اس وفد کے ارکان کا ذکر ہے کہ جب انہوں نے قرآن سنا تو حق کو پہچان لینے کی وجہ سے ان کی آنکھوں سے آنسوؤں کی لڑیاں جاری ہو گئیں ۔
یَـقُوْلُوْن رَبَّـنَـآ اٰمَنَّا فَاکْتُـبْـنَا مَعَ الشّٰہِدِیْنَ: ،،(اور) وہ کہہ رہے ہیں ، اے ہمارے ربّ ہم ایمان لے آئے، پس تو ہمیں لکھ لے گواہی دینے والوں میں سے۔ ،،