July 9, 2025

قرآن کریم > المائدة >surah 5 ayat 73

لَّقَدْ كَفَرَ الَّذِينَ قَالُواْ إِنَّ اللَّهَ ثَالِثُ ثَلاَثَةٍ وَمَا مِنْ إِلَهٍ إِلاَّ إِلَهٌ وَاحِدٌ وَإِن لَّمْ يَنتَهُواْ عَمَّا يَقُولُونَ لَيَمَسَّنَّ الَّذِينَ كَفَرُواْ مِنْهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ 

وہ لوگ (بھی) یقینا کافر ہو چکے ہیں جنہوں نے یہ کہا ہے کہ : ’’ اﷲ تین میں کا تیسرا ہے ‘‘ حالانکہ ایک خدا کے سوا کوئی خدا نہیں ہے۔ اور اگر یہ لوگ اپنی اس بات سے باز نہ آئے تو ان میں سے جن لوگوں نے (ایسے) کفر کا ارتکاب کیا ہے، ان کو دردناک عذاب پکڑ کر رہے گا

             اب عیسائیوں  کے شرک کی ایک دوسری شکل کا ذکر ہو رہا ہے۔  ان کا ایک عقیدہ تو God incarnate کا تھا۔  یہ ان میں  سے ایک فرقے  Jacobites کا عقیدہ تھا کہ خود اللہ تعالیٰ ہی نے عیسٰی  کی شکل میں  انسانی روپ دھار لیا ہے۔  اوپر اسی عقیدے کا ذکر ہوا ہے،  لیکن عیسائیوں  کے ہاں  ایک عقیدہ ،،تثلیث،، کا بھی ہے،  اور اس عقیدہ کی بھی ان کے ہاں  دو شکلیں  ہیں۔  ابتدا میں  جو تثلیث تھی اس میں  اللہ،  حضرت مریم اور حضرت مسیح شامل تھے۔  یعنی ،،God the Father, God the Mother and God the Son. ،،دراصل یہ تثلیث مصر میں  فراعنہ کے زمانے سے چلی آ رہی تھی۔  اسی کے اندر انہوں  نے عیسائیت کو ڈھال دیا،  تاکہ مصر کے لوگ آسانی سے عیسائیت قبول کر لیں۔  اس کے بعد حضرت مریم کو اس تثلیث میں  سے نکال دیا گیا اور  Holy Ghost  یا  Holy Spirit (روح القدس) کو ان کی جگہ شامل کر لیا گیا اور اس طرح  "God the father, God the Son and God the Holy Ghost"  پر مشتمل تثلیث وجود میں  آئی۔

آیت 73:   لَقَدْ کَفَرَ الَّذِیْنَ قَالُوْٓا اِنَّ اللّٰہَ ثَالِثُ ثَلٰـثَۃٍ:  ،،یقینا کفر کیا اُن لوگوں  نے جنہوں  نے کہا کہ اللہ تین میں  کا تیسرا ہے۔ ،،

             وَمَا مِنْ اِلٰہٍ اِلَّآ اِلٰــہٌ وَّاحِدٌ:   ،،جبکہ حقیقتاً نہیں  ہے کوئی الٰہ سوائے ایک ہی الٰہ کے۔ ،،

             وَاِنْ لَّــمْ یَنْـتَھُوْا عَمَّا یَـقُوْلُوْنَ:  ،،اور اگر یہ باز نہ آئے اس سے جو کچھ یہ کہہ رہے ہیں ،،

             لَـیَمَسَّنَّ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا مِنْہُمْ عَذَابٌ اَلِیْـمٌ:  ،،تو ان میں  سے جو کافر ہیں  ان پر بہت دردناک عذاب آ کر رہے گا۔ ،،

UP
X
<>