قرآن کریم > المائدة >surah 5 ayat 71
وَحَسِبُواْ أَلاَّ تَكُونَ فِتْنَةٌ فَعَمُواْ وَصَمُّواْ ثُمَّ تَابَ اللَّهُ عَلَيْهِمْ ثُمَّ عَمُواْ وَصَمُّواْ كَثِيرٌ مِّنْهُمْ وَاللَّهُ بَصِيرٌ بِمَا يَعْمَلُونَ
اور وہ یہ سمجھ بیٹھے کہ کوئی پکڑ نہیں ہوگی، اس لئے اندھے بہرے بن گئے، پھر اﷲ نے ان کی توبہ قبول کی تو ان میں سے بہت سے پھر اندھے بہرے بن گئے، اور اﷲ ان کے تمام اعمال کو خوب دیکھ رہا ہے
آیت 71: وَحَسِبُوْآ اَلاَّ تَکُوْنَ فِتْنَۃٌ: ،،اور انہوں نے سمجھا کہ ان پر کوئی پکڑ نہیں آئے گی،،
کوئی عقوبت نہیں ہو گی، ہم پر کوئی سرزنش نہیں ہو گی۔
فَعَمُوْا وَصَمُّوْا: ،،تو وہ بہرے بھی ہو گئے، اندھے بھی ہو گئے،،
ثُمَّ تَابَ اللّٰہُ عَلَیْہِم: ،،پھر اللہ نے انہیں معاف کر دیا،،
اللہ تعالیٰ نے بھی انہیں فوراً نہیں پکڑا۔ انہیں توبہ کی مہلت دی، موقع دیا۔
ثُمَّ عَمُوْا وَصَمُّوْا کَثِیْـرٌ مِّنْہُمْ: ،،(نتیجہ یہ ہوا کہ) پھر ان میں سے اکثر لوگ اورزیادہ اندھے اور بہرے ہو گئے۔ ،،
بجائے اللہ کے دامن ِرحمت میں آنے کے اپنی گمراہی میں اور بڑھتے چلے گئے۔
وَاللّٰہُ بَصِیْرٌم بِمَا یَعْمَلُوْنَ: ،،اور جو کچھ وہ کر رہے ہیں اللہ اسے دیکھ رہاہے۔ ،،