قرآن کریم > آل عمران >surah 3 ayat 174
فَانقَلَبُواْ بِنِعْمَةٍ مِّنَ اللَّهِ وَفَضْلٍ لَّمْ يَمْسَسْهُمْ سُوءٌ وَاتَّبَعُواْ رِضْوَانَ اللَّهِ وَاللَّهُ ذُو فَضْلٍ عَظِيمٍ
نتیجہ یہ کہ یہ لوگ اﷲ کی نعمت اور فضل لے کر اس طرح واپس آئے کہ انہیں ذرا بھی گزند نہیں پہنچی، اور وہ اﷲ کی خوشنودی کے تابع رہے ۔ اور اﷲ فضلِ عظیم کا مالک ہے
آیت 174: فَانْقَلَـبُوْا بِنِعْمَۃٍ مِّنَ اللّٰہِ وَفَضْلٍ: ’’پس وہ لوٹ آئے اللہ کی نعمت اور اس کے فضل کے ساتھ‘‘
ابو سفیان کو جب پتا چلا کہ محمد ہمارے تعاقب میں آ رہے ہیں تو اس نے عافیت اسی میں سمجھی کہ سیدھا مکہ مکرمہ کی طرف رخ کر لیا جائے۔ ’’بدرِصغریٰ‘‘ کی مہم میں بھی یہی ہوا کہ جب اس نے سنا کہ محمد رسول اللہ تو اپنے پورے ساتھیوں کے ساتھ مقابلے پر آ گئے ہیں تووہ کنی کترا کر اور طرح دے کرنکل گیا اور مقابلے میں نہیں آیا۔
لَّـمْ یَمْسَسْہُمْ سُوْءٌ: ’’ان کو کسی قسم کا بھی ضرر نہ پہنچا‘‘
انہیں اس مہم میں کوئی تکلیف نہیں پہنچی۔ یہ اللہ کی طرف سے ایک آزمائش تھی جس میں وہ پورے اُترے۔
وَّاتَّـبَعُوْا رِضْوَانَ اللّٰہِ: ’’اورانہوںنے تو اللہ کی رضا کی پیروی کی۔‘‘
انہیں اللہ کی رضا و خوشنودی پر چلنے کا شرف حاصل ہو گیا۔
وَاللّٰہُ ذُوْ فَضْلٍ عَظِیْمٍ: ’’اور یقینا اللہ تعالیٰ بڑے فضل کا مالک ہے۔‘‘