July 1, 2025

قرآن کریم > آل عمران >surah 3 ayat 164

 لَقَدْ مَنَّ اللَّهُ عَلَى الْمُؤمِنِينَ إِذْ بَعَثَ فِيهِمْ رَسُولاً مِّنْ أَنفُسِهِمْ يَتْلُو عَلَيْهِمْ آيَاتِهِ وَيُزَكِّيهِمْ وَيُعَلِّمُهُمُ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ وَإِن كَانُواْ مِن قَبْلُ لَفِي ضَلالٍ مُّبِينٍ

حقیقت یہ ہے کہ اﷲ نے مومنوں پر بڑا اِحسان کیا کہ اُن کے درمیان اُنہی میں سے ایک رسول بھیجا جو ان کے سامنے اﷲ کی آیتوں کی تلاوت کرے، انہیں پاک صاف بنائے اور انہیں کتاب اور حکمت کی تعلیم دے، جبکہ یہ لوگ اس سے پہلے یقینا کھلی گمراہی میں مبتلاتھے

 اب آگے جو آیت آ رہی ہے‘ یہ مضمون سورۃ البقرۃ میں دو مرتبہ آ چکا ہے۔ پہلی مرتبہ سورۃ البقرۃ کے پندرہویں رکوع میں حضرت ابراہیم اور حضرت اسماعیل کی دعا میں یہ مضمون بایں الفاظ آیا تھا: رَبَّـنَا وَابْعَثْ فِیْہِمْ رَسُوْلاً مِّنْہُمْ یَتْلُوْا عَلَیْہِمْ اٰیٰتِکَ وَیُعَلِّمُہُمُ الْکِتٰبَ وَالْحِکْمَۃَ وَیُزَکِّیْہِمْ.  (آیت: 129) پھر اٹھارہویں رکوع کے آخر میں یہ الفاظ آئے تھے: کَمَآ اَرْسَلْنَا فِیْکُمْ رَسُوْلاً مِّنْـکُمْ یَتْلُوْا عَلَـیْـکُمْ اٰیٰتِنَا وَیُزَکِّیْکُمْ وَیُعَلِّمُکُمُ الْکِتٰبَ وَالْحِکْمَۃَ وَیُعَلِّمُکُمْ مَّا لَمْ تَـکُوْنُوْا تَعْلَمُوْنَ.  اب یہ مضمون تیسری مرتبہ یہاں آ رہا ہے: 

آیت 164:     لَقَدْ مَنَّ اللّٰہُ عَلَی الْمُؤْمِنِیْنَ  ’’درحقیقت اللہ نے یہ بہت بڑا احسان کیا ہے اہل ایمان پر‘‘

              اِذْ بَعَثَ فِیْہِمْ رَسُوْلاً مِّنْ اَنْفُسِہِمْ:  ’’جب اُن میں اٹھایا ایک رسول ان ہی میں سے‘‘

            یعنی ان کی اپنی قوم میں سے۔

             یَتْلُوْ عَلَیْہِمْ اٰیٰتِہ: ’’جو تلاوت کر کے انہیں سناتا ہے اس کی آیات‘‘

             وَیُزَکِّیْہِمْ: ’’اور انہیں پاک کرتا ہے‘‘

             وَیُعَلِّمُہُمُ الْکِتٰبَ وَالْحِکْمَۃَ:  ’’اور تعلیم دیتا ہے انہیں کتاب و حکمت کی۔‘‘

            یہ انقلابِ نبوی کے اساسی منہاج کے چار عناصر ہیں‘ جنہیں قرآن اسی ترتیب سے بیان کرتا ہے: تلاوتِ آیات‘ تزکیہ اور تعلیم کتاب و حکمت ۔ حضرت ابراہیم اور حضرت اسماعیل کی دعا میں جو ترتیب تھی‘ اللہ نے اس کو تبدیل کیا ہے۔ اس پر سورۃ البقرۃ (آیت: 151) کے ذیل میں گفتگو ہو چکی ہے۔

             وَاِنْ کَانُوْا مِنْ قَـبْلُ لَفِیْ ضَلٰلٍ مُّبِیْنٍ:  ’’اور یقینا اس سے پہلے (یعنی رسول  کی آمد سے قبل) تو وہ لازماً کھلی گمراہی کے اندر مبتلا تھے۔‘‘ 

UP
X
<>