June 28, 2025

قرآن کریم > آل عمران >surah 3 ayat 146

وَكَاَيِّنْ مِّنْ نَّبِيٍّ قٰتَلَ ۙ مَعَه رِبِّيُّوْنَ كَثِيْرٌ ۚ فَمَا وَهَنُوْا لِمَآ اَصَابَھُمْ فِيْ سَبِيْلِ اللّٰهِ وَمَا ضَعُفُوْا وَمَا اسْتَكَانُوْا ۭ وَاللّٰهُ يُحِبُّ الصّٰبِرِيْنَ 

اور کتنے سارے پیغمبر ہیں جن کے ساتھ مل کر بہت سے اﷲ والوں نے جنگ کی ! نتیجتاً انہیں اﷲ کے راستے میں جو تکلیفیں پہنچیں ان کی وجہ سے نہ انہوں نے ہمت ہاری، نہ وہ کمزور پڑے اور نہ انہوں نے اپنے آپ کو جھکایا ۔ اﷲ ایسے ثابت قدم لوگوں سے محبت کرتا ہے ۔

آیت 146:    وَکَاَیِّنْ مِّنْ نَّبِیٍّ قٰـتَلَ مَعَہ رِبِّـیُّوْنَ کَثِیْرٌ:  ’’کتنے ہی نبی ایسے گزرے ہیں کہ جن کے ساتھ ہو کر بہت سے اللہ والوں نے جنگ کی۔‘‘

            اے مسلمانو! تمہارے ساتھ جو یہ واقعہ پیش آیا ہے وہ پہلا تو نہیں ہے۔ اللہ کے بہت سے نبی ایسے گزرے ہیں جن کی معیت میں بہت سارے اللہ والوں نے‘ اللہ کے ماننے اور چاہنے والوں نے‘ اللہ کے دیوانوں اور متوالوں نے‘ اللہ کے غلاموں اور عاشقوں نے اللہ کے دشمنوں سے جنگیں کی ہیں۔ ’’رِبِّیْ‘‘ اور ’’ربّائی‘‘ کا لفظ آج بھی یہودیوں کے ہاں استعمال ہوتا ہے۔

             فَمَا وَہَنُوْا لِمَآ اَصَابَہُمْ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ:  ’’تو اللہ کی راہ میں جو بھی تکلیفیں ان پر آئیں اس پرانہوں نے ہمت نہیں ہاری‘‘

             وَمَا ضَعُفُوْا وَمَا اسْتَـکَانُوْا:  ’’اورنہ انہوں نے کمزوری دکھائی اور نہ ہی (باطل کے آگے) سرنگوں ہوئے۔‘‘

             وَاللّٰہُ یُحِبُّ الصّٰبِرِیْنَ: ’’اور اللہ تعالیٰ کو ایسے ہی صابروں سے محبت ہے۔‘‘

            تو اے مسلمانو! ان کا کردار اپناؤ اور دل گرفتہ نہ ہو۔

UP
X
<>