June 29, 2025

قرآن کریم > آل عمران >surah 3 ayat 143

وَلَقَدْ كُنْتُمْ تَـمَنَّوْنَ الْمَوْتَ مِنْ قَبْلِ اَنْ تَلْقَوْهُ ۠ فَقَدْ رَاَيْتُمُوْهُ وَاَنْتُمْ تَنْظُرُوْنَ

اور تم تو خود موت کا سامنا کرنے سے پہلے (شہادت کی) موت کی تمنا کیا کرتے تھے ۔ چنانچہ اب تم نے کھلی آنکھوں اسے دیکھ لیا ہے

 آیت 143:    وَلَـقَدْ کُنْتُمْ تَمَنَّوْنَ الْمَوْتَ مِنْ قَـبْلِ اَنْ تَلْقَوْہُ:  ’’اور تم تو موت کی تمنا کر رہے تھے اس سے پہلے کہ اُس سے ملاقات ہوتی۔‘‘

             فَقَدْ رَاَیْتُمُوْہُ وَاَنْتُمْ تَنْظُرُوْنَ:  ’’سو اب تم نے اسے دیکھ لیا ہے اپنی آنکھوں سے۔‘‘

            یہاں روئے سخن اُن لوگوں کی طرف ہے جو نئے نئے ایمان لائے تھے اور ان میں سے خاص طور پر نوجوانوں نے کہا تھا کہ ہمیں تو شہادت چاہیے اور ہم تو کھلے میدان میں جا کر مقابلہ کریں گے۔ ان کے جذبات پر تھوڑا سا تبصرہ ہو رہا ہے کہ اُس وقت تو جوشِ قتال اور ذوقِ شہادت کا اظہار ہو رہا تھا‘ اب تم نے موت دیکھ لی ہے نا! تو یہ ہے موت جسے انسان اتنی آسانی کے ساتھ قبول نہیں کرتا۔

UP
X
<>