June 17, 2025

قرآن کریم > التوبة >surah 9 ayat 91

لَّيْسَ عَلَى الضُّعَفَاء وَلاَ عَلَى الْمَرْضَى وَلاَ عَلَى الَّذِينَ لاَ يَجِدُونَ مَا يُنفِقُونَ حَرَجٌ إِذَا نَصَحُواْ لِلّهِ وَرَسُولِهِ مَا عَلَى الْمُحْسِنِينَ مِن سَبِيلٍ وَاللَّهُ غَفُورٌ رَّحِيمٌ 

کمزور لوگوں پر (جہاد میں نہ جانے کا) کوئی گناہ نہیں ، نہ بیماروں پر، اور نہ اُن لوگوں پر جن کے پاس خرچ کرنے کو کچھ نہیں ہے، جبکہ وہ اﷲ اور اُس کے رسول کیلئے مخلص ہوں ۔ نیک لوگوں پر کوئی الزام نہیں، اور اﷲ بہت بخشنے والا، بڑا مہربان ہے

 آیت ۹۱: لَـیْسَ عَلَی الضُّعَفَآءِ وَلاَ عَلَی الْمَرْضٰی وَلاَ عَلَی الَّذِیْنَ لاَ یَجِدُوْنَ مَا یُنْفِقُوْنَ حَرَجٌ: ‘‘کچھ گناہ ( اور الزام ) نہیں ضعیفوں پر‘ نہ بیماروں پر‘ اور نہ ہی ان لوگوں پر جن کے پاس خرچ کرنے کے لیے کچھ نہیں‘‘

            آخر اتنا طویل سفر کرنے کے لیے ضروری تھا کہ آدمی تندرست و توانا ہو‘ اس کے پاس سواری کا انتظام ہو‘ راستے میں کھانے پینے اور دوسری ضروریات کے لیے سامان مہیا ہو‘ لیکن اگر کوئی شخص ضعیف ہے‘ بیمار ہے‘ یا اس قدر نادار ہے کہ سفر کے اخراجات کے لیے اس کے پاس کچھ بھی نہیں تو اللہ کی نظر میں وہ واقعتا مجبور و معذور ہے۔ لہٰذا ایسے لوگوں سے کوئی مؤاخذہ نہیں۔ ان کو اس بات کا کوئی الزام نہیں دیا جا سکتا۔

            اِذَا نَصَحُوْا لِلّٰہِ وَرَسُوْلِہ: ‘‘جبکہ وہ اللہ اور اس کے رسول کے ساتھ مخلص ہوں۔‘‘

            مَا عَلَی الْمُحْسِنِیْنَ مِنْ سَبِیْلٍ وَاللّٰہُ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ: ‘‘ایسے محسنین پر کوئی الزام نہیں‘ اور اللہ غفور اور رحیم ہے۔‘‘

            یعنی مندرجہ بالا وجوہات میں سے کسی وجہ سے کوئی شخص واقعی معذور ہے مگر سچا اور پکا مومن ہے‘ خلوصِ دل سے اللہ اور اس کے رسول کا وفادار ہے‘ اس کا دین درجہ ٔاحسان تک پہنچا ہوا ہے‘ تو ایسے صاحب ِایمان اور محسن لوگوں پر کوئی ملامت نہیں۔ 

UP
X
<>