July 21, 2025

قرآن کریم > التوبة >surah 9 ayat 42

لَوْ كَانَ عَرَضًا قَرِيبًا وَسَفَرًا قَاصِدًا لاَّتَّبَعُوكَ وَلَكِن بَعُدَتْ عَلَيْهِمُ الشُّقَّةُ وَسَيَحْلِفُونَ بِاللَّهِ لَوِ اسْتَطَعْنَا لَخَرَجْنَا مَعَكُمْ يُهْلِكُونَ أَنفُسَهُمْ وَاللَّهُ يَعْلَمُ إِنَّهُمْ لَكَاذِبُونَ

اگر دنیا کا سامان کہیں قریب ملنے والا ہوتا، اور سفر درمیانہ قسم کا ہوتا تو یہ (منا فق لوگ) ضرور تمہارے پیچھے ہو لیتے لیکن یہ کٹھن فاصلہ اِن کیلئے بہت دور پڑگیا۔ اور اَب یہ اﷲ کی قسمیں کھائیں گے کہ اگر ہم میں استطاعت ہوتی تو ہم ضرور آپ کے ساتھ نکل جاتے۔ یہ لوگ اپنی جانوں کو ہلاک کر رہے ہیں ، اور اﷲ خوب جانتا ہے کہ یہ جھوٹے ہیں

 آیت 42: لَوْ کَانَ عَرَضًا قَرِیْبًا وَّسَفَرًا قَاصِدًا لاَّتَّبَعُوْکَ وَلٰکِنْ بَعُدَتْ عَلَیْہِمُ الشُّقَّۃُ: ‘‘اگر مالِ غنیمت قریب ہوتا اور سفر بھی چھوٹا ہوتا تو (اے نبی ) یہ آپ کی پیروی کرتے‘ لیکن ان کو تو بڑی بھاری پڑ رہی ہے دُور کی مسافت۔‘‘

            اگر ان منافقین کو توقع ہوتی کہ مالِ غنیمت آسانی سے مل جائے گا اور ہدف بھی کہیں قریب ہوتا تو یہ لوگ ضرور آپ کا ساتھ دیتے‘ مگر اب تو حالت یہ ہے کہ تبوک کی مسافت کا سن کر ان کے دل بیٹھے جا رہے ہیں ۔

            رسول اللہ کی عادتِ مبارکہ تھی کہ آپ کسی بھی مہم کے ہدف وغیرہ کو ہمیشہ صیغہ راز میں رکھتے تھے۔ جنگ یا مہم کے لیے نکلنا ہوتا تو تیاری کا حکم دے دیا جاتا‘ مگر یہ نہ بتایا جاتا کہ کہاں جانا ہے اور منصوبہ کیا ہے۔ اسی طرح فتح مکہ کے منصوبہ کو بھی آخر وقت تک خفیہ رکھا گیا تھا۔ مگر غزوه تبوک کی تیاری کے حکم کے ساتھ ہی آپ نے تمام تفصیلات بھی علی الاعلان سب کو بتا دی تھیں کہ لشکر کی منزلِ مقصود تبوک ہے اور ہمارا ٹکراؤ سلطنت ِروما سے ہے‘ تا کہ ہر شخص ہر لحاظ سے اپنا جائزہ لے لے اور داخلی و خارجی دونوں پہلوؤں سے تیاری کر لے۔ سازو سامان بھی مہیا کر لے اور اپنے حوصلے کی بھی جانچ پرکھ کر لے۔

            وَسَیَحْلِفُوْنَ بِاللّٰہِ لَوِ اسْتَطَعْنَا لَخَرَجْنَا مَعَکُمْ: ‘‘اور عنقریب یہ لوگ قسمیں کھائیں گے اللہ کی کہ اگر ہمارے اندر استطاعت ہوتی تو ہم ضرور نکلتے تم لوگوں کے ساتھ۔‘‘

            یعنی قسمیں کھا کھا کر بہانے بنائیں گے اور اپنی فرضی مجبوریوں کا رونا روئیں گے۔

            یُہْلِکُوْنَ اَنْفُسَہُمْ وَاللّٰہُ یَعْلَمُ اِنَّہُمْ لَکٰذِبُوْنَ: ‘‘یہ لوگ اپنے آپ کو ہلاک کر رہے ہیں‘ اور اللہ کو معلوم ہے کہ یہ بالکل جھوٹے ہیں۔‘‘

UP
X
<>