22 Dhul Qa'ada ,1446 AHMay 21, 2025

قرآن کریم > التكوير >sorah 81 ayat 27

إِنْ هُوَ إِلَّا ذِكْرٌ لِلْعَالَمِينَ

یہ تو دُنیا جہان کے لوگوں کیلئے ایک نصیحت ہے

آيت 27: إِنْ هُوَ إِلاَّ ذِكْرٌ لِّلْعَالَمِينَ: «نهيں هے يه مگر تمام جهان والوں كے ليے ايك ياد دهانى۔»

        قرآن مجيد اس مفهوم ميں ذكر يعنى ياد دهانى هے كه يه انسان كى فطرت ميں پهلے سے موجود حقائق كى ياد تازه كرتا هے۔ در اصل انسان فطرى طور پر الله تعالى كى ذات اور توحيد كے تصور سے آشنا هے، مگر دنيا ميں رهتے هوئے اگر انسان كى فطرت پر غفلت كے پردے پڑجائيں تو وه الله تعالى كو بھول جاتا هے۔ سورة الحشر كى آيت 19 ميں اس حوالے سے هم الله تعالى كا يه حكم پڑھ چكے هيں: (وَلا تَكُونُوا كَالَّذِينَ نَسُوا اللَّهَ فَأَنسَاهُمْ أَنفُسَهُمْ) كه اے اهل ايمان! تم ان لوگوں كى طرح نه هو جانا جو الله كو بھول گئے تو الله نے انهيں اپنے آپ سے هى غافل كرديا۔ بهر حال! غفلت كا نتيجه يه نكلتا هے كه ايمان بالله سے متعلق وه حقائق جو هر انسان كى فطرت ميں مضمر هيں پس پرده چلے جاتے هيں۔ چناں چه قرآنى تعليمات انسانى فطرت ميں موجود ان تمام حقائق كو خفته (dormant) حالت سے نكال كر پھر سے فعال (active) كرنے ميں اس كى مدد كرتى هيں۔

X
<>