قرآن کریم > الأعراف >surah 7 ayat 195
أَلَهُمْ أَرْجُلٌ يَمْشُونَ بِهَا أَمْ لَهُمْ أَيْدٍ يَبْطِشُونَ بِهَا أَمْ لَهُمْ أَعْيُنٌ يُبْصِرُونَ بِهَا أَمْ لَهُمْ آذَانٌ يَسْمَعُونَ بِهَا قُلِ ادْعُواْ شُرَكَاءكُمْ ثُمَّ كِيدُونِ فَلاَ تُنظِرُونِ
بھلا کیا اُن کے پاس پاؤں ہیں جن سے وہ چلیں ؟ یا اُن کے پاس ہاتھ ہیں جن سے وہ پکڑیں ؟ یا اُن کے پاس آنکھیں ہیں جن سے وہ دیکھیں ؟ یا اُن کے پاس کان ہیں جن سے وہ سنیں ؟ (ان سے کہہ دو کہ :) ’’ تم اُن سب دیوتاؤں کو بلالاؤ جنہیں تم نے اﷲ کا شریک بنا رکھا ہے، پھر میرے خلاف کوئی سازش کرو، اور مجھے ذرا بھی مہلت نہ دو
آیت 195: اَلَہُمْ اَرْجُلٌ یَّمْشُوْنَ بِہَآ: ’’کیا ان کے پاؤں ہیں جن سے یہ چلتے ہوں؟‘‘
تم نے ان کے پاؤں اگر بنا بھی دیے ہیں تو کیا وہ ایک قدم چلنے کی سکت بھی رکھتے ہیں؟
اَمْ لَہُمْ اَیْدٍ یَّبْطِشُوْنَ بِہَآ: ’’یا ان کے ہاتھ ہیں جن سے یہ پکڑتے ہوں ؟‘‘
اَمْ لَہُمْ اَعْیُنٌ یُّبْصِرُوْنَ بِہَآ: ’’یا ان کی آنکھیں ہیں جن سے یہ دیکھتے ہوں ؟‘‘
اَمْ لَہُمْ اٰذَانٌ یَّسْمَعُوْنَ بِہَا: ’’یا ان کے کان ہیں جن سے یہ سنتے ہوں ؟‘‘
قُلِ ادْعُوْا شُرَکَآءَکُمْ ثُمَّ کِیْدُوْنِ فَلاَ تُنْظِرُوْنِ: ’’(اے نبی!) آپ کہہ دیجیے کہ پکار لو اپنے سب شریکوں کو، پھر میرے خلاف چالیں چلو (جو چل سکتے ہو) اور مجھے کوئی مہلت نہ دو۔‘‘
رسول اللہ سے ڈنکے کی چوٹ یہ اعلان کرایا جا رہا ہے کہ میں تم سے کوئی درخواست نہیں کرتا کہ میرے ساتھ نرمی کرو یا مجھے مہلت دے دو۔ تم اپنے تمام معبودوں کو بلا لو اور میرے خلاف جو بھی اقدام کر سکتے ہو کر گزرو۔ یہ اسی طرح کا قولِ فیصل ہے جیسے حضرت ابراہیم سے اعلانِ براءت کرایا گیا تھا: اِنِّیْ بَرِیْٓئٌ مِّمَّا تُشْرِکُوْنَ. (الانعام)۔