May 7, 2025

قرآن کریم > الأعراف >surah 7 ayat 194

إِنَّ الَّذِينَ تَدْعُونَ مِن دُونِ اللَّهِ عِبَادٌ أَمْثَالُكُمْ فَادْعُوهُمْ فَلْيَسْتَجِيبُواْ لَكُمْ إِن كُنتُمْ صَادِقِينَ 

یقین جانو کہ اﷲ کو چھوڑ کر جن جن کو تم پکارتے ہو، وہ سب تمہاری طرح (اﷲ کے) بندے ہیں۔ اب ذرا ان سے دُعا مانگو، پھر اگر تم سچے ہو تو انہیں تمہاری دعا قبول کرنی چاہیئے

آیت 194:  اِنَّ الَّذِیْنَ تَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰہِ عِبَادٌ اَمْثَالُکُمْ:  ’’یقینا جنہیں تم پکارتے ہو اللہ کے ماسوا وہ بھی تمہاری طرح کے بندے ہیں‘‘

            وہ فرشتے ہوں یا جنات‘ دیوی دیوتا ہوں یا اولیاء اللہ، سب تمہاری طرح اللہ ہی کے بندے ہیں۔

            فَادْعُوْہُمْ فَلْیَسْتَجِیْبُوْا لَـکُمْ اِنْ کُنْتُمْ صٰدِقِیْنَ: ’’ان کو پکار دیکھو‘ پھر وہ تمہیں جواب دیں اگر تم سچے ہو۔‘‘

            اگر تم اپنے اس دعوے میں سچے ہو کہ وہ لائق پرستش ہیں اور کچھ اختیار بھی رکھتے ہیں تو تمہاری پکار یا دعا پر ان کی طرف سے کچھ نہ کچھ جواب تو ضرور ملنا چاہیے۔ بلکہ سورہ یونس میں تو یہاں تک واضح کیا گیا ہے کہ روز محشر وہ کہیں گے کہ ہمیں تو خبر ہی نہیں تھی کہ تم لوگ ہماری پوجا پاٹ کرتے رہے ہو: اِنْ کُنَّا عَنْ عِبَادَتِکُمْ لَغٰفِلِیْنَ.  یعنی ہم تو اس سب کچھ سے غافل تھے کہ تم لوگ ہمیں پکارتے رہے ہو‘ ہماری دہائیاں دیتے رہے ہو۔ ’’یا شیخ عبدالقادر جیلانی شیئًا لِلّٰہ‘‘ جیسے مشرکانہ ورد کرتے رہے ہو۔ اب اگلی آیت میں خاص طور پر بتوں کی طرف اشارہ ہے۔ 

UP
X
<>