August 27, 2025

قرآن کریم > الأنعام >surah 6 ayat 121

وَلاَ تَأْكُلُواْ مِمَّا لَمْ يُذْكَرِ اسْمُ اللَّهِ عَلَيْهِ وَإِنَّهُ لَفِسْقٌ وَإِنَّ الشَّيَاطِينَ لَيُوحُونَ إِلَى أَوْلِيَآئِهِمْ لِيُجَادِلُوكُمْ وَإِنْ أَطَعْتُمُوهُمْ إِنَّكُمْ لَمُشْرِكُونَ 

اور جس جانور پر اﷲ کا نام نہ لیا گیا ہو، اُس میں سے مت کھاؤ، اور ایسا کرنا سخت گناہ ہے۔ (مسلمانو !) شیاطین اپنے دوستوں کو ورغلاتے رہتے ہیں تاکہ وہ تم سے بحث کریں ۔ اور اگر تم نے اُن کی بات مان لی تو تم یقینا مشرک ہو جاؤ گے

آیت 121:   وَلاَ تَاْکُلُوْا مِمَّا لَمْ یُذْکَرِ اسْمُ اللّٰہِ عَلَیْہِ وَاِنَّہ لَفِسْقٌ:   ’’اور مت کھاؤ اُس میں  سے جس پر اللہ کا نام نہ لیا گیا ہو، اور یقینا یہ (اس کا کھانا)  گناہ ہے۔،،  

            اس آیت کا تعلق بھی مشرکین عر ب کے خود ساختہ اعتقادات اور توہمات سے ہے۔ وہ کہتے تھے کہ بعض جانوروں  کو ذبح کرتے ہوئے اللہ کا نام سرے سے لینا ہی نہیں چاہیے۔ یہ حکم ایک خاص مسئلے کے حوالے سے ہے،  جس کی وضاحت آگے آیت: 138 میں  آئے گی۔

            وَاِنَّ الشَّیٰطِیْنَ لَیُوْحُوْنَ اِلٰٓی اَوْلِیٰٓئِہِمْ لِیُجَادِلُوْکُمْ وَاِنْ اَطَعْتُمُوْہُمْ اِنَّکُمْ لَمُشْرِکُوْنَ:   ’’اور یقینا یہ شیاطین اپنے ساتھیوں  کو وحی کرتے رہتے ہیں  تا کہ وہ تم سے جھگڑا کریں،  اور اگر تم ان کا کہنا مانو گے تو تم بھی مشرک ہو جاؤ گے۔،،

            مشرکین مکہ اپنے غلط اعتقادات کی حمایت میں  طرح طرح کی حجت بازی کرتے رہتے تھے،  مثلاً یہ کیا بات ہوئی کہ جو جانور اللہ نے مارا ہے یعنی از خود مر گیا ہے وہ تو حرام قرار دے دیا جائے اور جس کو تم خود مارتے ہو یعنی ذبح کرتے ہو اس کو حلال مانا جائے؟ اسی طرح وہ سود کے بارے میں  بھی دلیل دیتے تھے کہ  اِنَّمَا الْبَیْعُ مِثْلُ الرِّبٰوا.   (البقرۃ : 275) ’’ کہ یہ بیع بھی تو ربا (سود) ہی کی طرح ہے،،۔  جیسے تجارت میں  نفع ہوتا ہے ایسے ہی سودی لین دین میں  بھی نفع ہوتا ہے۔ یہ کیا بات ہوئی کہ دس لاکھ کسی کو قرض دیے،  اس سے چار ہزار روپے ماہانہ منافع لے لیا تو وہ ناجائز اور دس لاکھ کا مکان کسی کو کرائے پر دے کر چار ہزار روپے ماہانہ اس سے کرایہ لیا جائے تو وہ جائز! اس طرح کے اشکالات بظاہر بڑے دلنشین ہوتے ہیں، جن کے بارے میں  یہاں  بتایا جا رہا ہے کہ اس طرح کی باتیں ان کے شیاطین انہیں  سکھاتے رہتے ہیں  تا کہ وہ تم سے مجادلہ کریں،  تاکہ تمہیں  بھی اپنے ساتھ گمراہی کے راستے پر لے چلیں ۔  لہٰذا تم ان کی اس طرح کی باتوں  کو نظر انداز کرتے رہا کرو۔

UP
X
<>