May 20, 2025

قرآن کریم > المائدة >surah 5 ayat 97

جَعَلَ اللَّهُ الْكَعْبَةَ الْبَيْتَ الْحَرَامَ قِيَامًا لِّلنَّاسِ وَالشَّهْرَ الْحَرَامَ وَالْهَدْيَ وَالْقَلاَئِدَ ذَلِكَ لِتَعْلَمُواْ أَنَّ اللَّهَ يَعْلَمُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الأَرْضِ وَأَنَّ اللَّهَ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمٌ 

اﷲ نے کعبے کو جو بڑی حرمت والا گھر ہے لوگوں کیلئے قیام امن کا ذریعہ بنادیا ہے، نیز حرمت والے مہینے، نذرانے کے جانوروں اور ان کے گلے میں پڑے ہوئے پٹوں کو بھی (امن کا ذریعہ بنایا ہے) ، تاکہ تمہیں معلوم ہو کہ آسمانوں اور زمین میں جو کچھ ہے اﷲ اسے خوب جانتا ہے، اور اﷲ ہر بات سے پوری طرح باخبر ہے

آیت 97:   جَعَلَ اللّٰہُ الْـکَعْبَۃَ الْبَیْتَ الْحَرَامَ قِیٰمًا لِّلنَّاسِ:  ،،اللہ نے کعبے کو جو کہ بیت الحرام ہے،  لوگوں  کے قیام کا باعث بنا دیا ہے،،

             وَالشَّہْرَ الْحَرَامَ وَالْہَدْیَ وَالْقَلَآئِدَ:   ،،اور حرمت والا مہینہ،  قربانی کے جانور اور وہ جانور بھی جن کے گلوں  میں  پٹے ڈال دیے گئے ہوں ،،

            یہ سب اللہ تعالیٰ کے شعائر ہیں  اور اسی کے معیّن کردہ ہیں۔  سورۃ کے شروع میں  بھی ان کا ذکر آ چکا ہے۔ یہاں در اصل تو ثیق ہو رہی ہے کہ یہ سب چیزیں زمانہ جاہلیت کی روایات نہیں ہیں  بلکہ خانہ کعبہ کی ُحرمت اور عظمت کی علامت ہیں ۔    ٔ

             ذٰلِکَ لِتَعْلَمُوْٓا اَنَّ اللّٰہَ یَعْلَمُ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَمَا فِی الْاَرْضِ:  ،،یہ اس لیے کہ تم اچھی طرح جان لو کہ اللہ تعالی کو آسمانوں  اور زمین کی ہر شے کا علم ہے،،

             وَاَنَّ اللّٰہَ بِکُلِّ شَیْئٍ عَلِیْمٌ:  ،،اور یہ کہ اللہ ہر شے کا علم رکھتا ہے۔،،

            آگے چل کر اِن چیزوں  کے مقابلے میں  اُن چار چیزوں  کا ذکر آئے گا جو اہل ِعرب کے ہاں  بغیر کسی سند کے حرام کر لی گئی تھیں۔ 

UP
X
<>