July 11, 2025

قرآن کریم > المائدة >surah 5 ayat 66

وَلَوْ أَنَّهُمْ أَقَامُواْ التَّوْرَاةَ وَالإِنجِيلَ وَمَا أُنزِلَ إِلَيهِم مِّن رَّبِّهِمْ لأكَلُواْ مِن فَوْقِهِمْ وَمِن تَحْتِ أَرْجُلِهِم مِّنْهُمْ أُمَّةٌ مُّقْتَصِدَةٌ وَكَثِيرٌ مِّنْهُمْ سَاء مَا يَعْمَلُونَ

اور اگر وہ تورات اور انجیل اورجو کتاب (اب) ان کے پاس ان کے رب کی طرف سے بھیجی گئی ہے اس کی ٹھیک ٹھیک پابندی کرتے تو وہ اپنے اُوپر اور اپنے نیچے ہر طرف سے (اﷲ کا رزق) کھاتے۔ (اگرچہ) ان میں ایک جماعت راہِ راست پر چلنے والی بھی ہے، مگر ان میں سے بہت سے لوگ ایسے ہی ہیں کہ ان کے اعمال خراب ہیں

آیت 66:   وَلَـوْ اَنَّـہُمْ اَقَامُوا التَّوْرٰٹۃَ وَالْاِنْجِیْلَ وَمَـآ اُنْزِلَ اِلَـیْہِمْ مِّنْ رَّبِّہِمْ: ،،اور اگر انہوں  نے قائم کیا ہوتا تورات کو اور انجیل کو اور اس کو جو کچھ نازل کیا گیا تھا ان پر اِن کے رب کی طرف سے،،

             لَاَکَلُوْا مِنْ فَوْقِہِمْ وَمِنْ تَحْتِ اَرْجُلِہِمْ:   ،،تو یہ کھاتے اپنے اوپر سے بھی اور اپنے قدموں  کے نیچے سے بھی۔ ،،

            یعنی ہم نے انہیں تورات اس لیے دی تھی کہ اس کے احکامات کو نافذ کیا جائے۔  اسی سورت کے ساتویں  رکوع (آیات 44 تا 50)  میں اس کا مفصّل ذکر ہم پڑھ آئے ہیں کہ کس طرح انہیں  حکم دیا گیا تھا کہ اپنے فیصلے تورات کے احکامات کے مطابق کرو۔  اس سے اگلا مرحلہ اس پورے نظام کے نفاذ کا تھا جو تورات نے دیا تھا۔  اسی طرح ہم پربھی فرض ہے کہ ہم نے قرآن کے نظام کو قائم کرنا ہے۔  اس کے بارے میں  فرمایا جا رہا ہے،  کہ اگر انہوں  نے اللہ کا وہ نظام قائم کیا ہوتا تو ان کے اوپر سے بھی ان کے رب کی طرف سے نعمتوں  کی بارش ہوتی اور ان کے قدموں  کے نیچے سے بھی اللہ تعالیٰ کی نعمتوں  کے دھارے پھوٹتے۔

             مِنْہُمْ اُمَّـۃٌ مُّقْتَصِدَۃٌ:   ،،ان میں  کچھ لوگ ہیں  جو درمیانی (یعنی سیدھی)  راہ پر ہیں ۔ ،،

             وَکَثِیْـرٌ مِّنْہُمْ سَآء مَا یَعْمَلُوْنَ:  ،،لیکن ان میں  اکثریت ان لوگوں  کی ہے جو بہت ُبری حرکتیں  کر رہے ہیں ۔ ،،

             ان کا عمل اور رویہ نہایت غلط ہے۔     ّ

UP
X
<>