April 30, 2025

قرآن کریم > الجاثية >sorah 45 ayat 13

وَسَخَّرَ لَكُم مَّا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الأَرْضِ جَمِيعًا مِّنْهُ إِنَّ فِي ذَلِكَ لآيَاتٍ لَّقَوْمٍ يَتَفَكَّرُونَ

اور آسمان اور زمین میں جو کچھ ہے، اُس سب کو اُس نے اپنی طرف سے تمہارے کام میں لگا رکھا ہے۔ یقینا اس میں اُن لوگوں کیلئے بڑی نشانیاں ہیں جو غورو فکر سے کام لیں

آیت ۱۳   وَسَخَّرَ لَکُمْ مَّا فِی السَّمٰوٰتِ وَمَا فِی الْاَرْضِ جَمِیْعًا مِّنْہُ: ’’اور اُس نے مسخر کر دیا تمہارے لیے اپنی طرف سے جو کچھ آسمانوں میں اور جو کچھ زمین میں ہے سب کچھ۔‘‘

           اِنَّ فِیْ ذٰلِکَ لَاٰیٰتٍ لِّقَوْمٍ یَّتَفَکَّرُوْنَ: ’’یقینا اس میں نشانیاں ہیں ان لوگوں کے لیے جو غور و فکر سے کام لیں۔‘‘

          اس مفہوم کی تمام آیاتِ قرآنی کا ایک اہم پہلو یہ ہے کہ ان میں بنی نوعِ انسان کے لیے دعوتِ تسخیر ہے کہ اللہ نے تو زمین و آسمان کی ہر ہر چیز کو تمہارے لیے مسخر کر دیا ہے، اب یہ تمہاری ہمت پر منحصر ہے کہ تم اپنے علم اور ٹیکنا لوجی کے َبل بوتے پر کس کس مقام اور کون کون سی چیز تک رسائی حاصل کرتے ہو۔ نیز ایسی آیات کے الفاظ میں نسل انسانی کے مستقبل کی ترقی کی جھلک بھی دیکھی جا سکتی ہے۔ مستقبل میں نہ معلوم اللہ تعالیٰ انسان کو ترقی کی کون کون سی منازل طے کرائے گا۔

UP
X
<>