May 1, 2025

قرآن کریم > النساء >surah 4 ayat 169

اِلَّا طَرِيْقَ جَهَنَّمَ خٰلِدِيْنَ فِيْهَا اَبَدًا ۭوَكَانَ ذٰلِكَ عَلَي اللّٰهِ يَسِيْرًا 

سوائے دوزخ کے راستے کے جس میں وہ ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے۔ اوریہ بات اﷲ کیلئے بہت معمولی بات ہے

آیت  169:    اِلاَّ طَرِیْقَ جَہَنَّمَ خٰلِدِیْنَ فِیْہَآ اَبَدًا وَکَانَ ذٰلِکَ عَلَی اللّٰہِ یَسِیْرًا:  ’’سوائے جہنم کے راستے کے جس میں وہ ہمیشہ ہمیش رہیں گے‘   اور یہ اللہ پر بہت آسان ہے۔‘‘

            اب ذرا اس آیت کا تقابل کیجیے آیت 147 کے ساتھ مَا یَفْعَلُ اللّٰہُ بِعَذَابِکُمْ…: ’’اللہ تمہیں عذاب دے کر کیا کرے گا…؟‘‘ یقینا اللہ ایذا پسند (sadist) نہیں ہے‘ اُسے لوگوں کو عذاب دے کر خوشی نہیں ہو گی۔ لیکن یہ اُس کا ضابطہ اور قانون ہے‘  اسی پر اس نے دنیا بنائی ہے‘ اور اپنے اسی ضابطے اور قانون کے عین مطابق وہ مستحقین کو جزا و سزا دے گا۔ یہ اُس پر کوئی بھاری گزرنے والی بات نہیں ہے کہ وہ اپنی ہی مخلوق کو سزا دے۔ بعض ملنگ قسم کے صوفی اس طرح کی باتیں بھی کرتے ہیں کہ اللہ بڑا رحیم ہے‘ کیا وہ اپنی ہی مخلوق کو جہنم میں جھونک دے گا؟ یہ تو ایسے ہی ڈراوے کے لیے‘ لوگوں کو راہ ِ راست پر لانے کے لیے عذاب اور سزا کی باتیں کی گئی ہیں۔ جیسے باپ بچوں کو ڈانٹتا ہے میں تیری ہڈیاں توڑ دوں گا‘ ماں کہتی ہے میں تیرا قیمہ کر دوں گی۔ تو کیا وہ سچ مچ اپنے بچوں کا قیمہ کر دے گی؟ لہٰذا یہ تو صرف ڈراوا ہے‘  حقیقت میں ایسا نہیں ہو گا‘ وغیرہ وغیرہ۔ اس طرح کے خیالات و نظریات گمراہ کن ہیں۔ ماں کے لیے تو اپنے بچے کو بڑے سے بڑے قصور پر بھی آگ میں ڈالنا ممکن نہیں ہے‘ مگر اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے:  وَکَانَ ذٰلِکَ عَلَی اللّٰہِ یَسِیْرًا.  اللہ کے لیے یہ بہت آسان ہے‘ بہت ہلکی بات ہے۔ 

UP
X
<>