May 1, 2025

قرآن کریم > النساء >surah 4 ayat 170

يَا أَيُّهَا النَّاسُ قَدْ جَاءكُمُ الرَّسُولُ بِالْحَقِّ مِن رَّبِّكُمْ فَآمِنُواْ خَيْرًا لَّكُمْ وَإِن تَكْفُرُواْ فَإِنَّ لِلَّهِ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ وَكَانَ اللَّهُ عَلِيمًا حَكِيمًا

اے لوگو ! یہ رسول تمہارے پاس تمہارے پروردگار کی طرف سے حق لے کر آگئے ہیں ۔ اب (ان پر) ایمان لے آؤ، کہ تمہاری بہتری اسی میں ہے۔ اور اگر (اب بھی) تم نے کفر کی راہ اپنائی تو (خوب سمجھ لو کہ) تمام آسمانوں اور زمین میں جو کچھ ہے اﷲ ہی کا ہے، اور اﷲ علم اور حکمت دونوں کا مالک ہے

            یہ آیات ایک طرح سے اِس سورۃ کا’’حرفِ آخر‘‘ ہیں۔

آیت 170:   یٰٓــاَیـُّــہَا النَّاسُ قَدْ جَآء کُمُ الرَّسُوْلُ بِالْحَقِّ مِنْ رَّبِّکُمْ فَاٰمِنُوْا خَیْرًا لَّــکُمْ:  ’’اے لوگو! تمہارے پاس آ چکا ہے رسول حق کے ساتھ تمہارے رب کی طرف سے‘ تو اب تم ایمان لے آؤ‘ یہی تمہارے لیے بہتر ہے۔‘‘

            بلکہ آخری الفاظ  کا صحیح تر ترجمہ یہ ہو گا کہ ’’ ایمان لے آؤ، اسی میں تمہاری خیریت ہے‘‘۔  اس آیت کے ایک ایک لفظ میں بہت زور اور جلال ہے اور اب بات بالکل دو ٹوک انداز اور حتمی طور پر کی جا رہی ہے۔ یعنی اب تم یہ نہیں کہہ سکتے کہ اللہ کی طرف سے کوئی راہنمائی نہیں کی گئی‘ ہمیں کچھ پتا نہیں تھا‘ ہم پر بات واضح نہیں ہوئی تھی۔ ہمارے آخری نبی  کے آ جانے کے بعد تمہارا یہ بہانہ اب ختم ہو گیا۔

             وَاِنْ تَــکْفُرُوْا فَاِنَّ لِلّٰہِ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ وَکَانَ اللّٰہُ عَلِیْمًا حَکِیْمًا: ’’اور اگر تم لوگ کفر پر اَڑے رہو گے تو ( اللہ کا کیا بگاڑ لو گے؟) آسمانوں اور زمین میں جو کچھ ہے وہ اللہ ہی کا ہے‘ اور اللہ علیم بھی ہے‘  حکیم بھی ۔‘‘

            آگے اہل کتاب سے جو خطاب ہے اس کے مخاطب خاص طور پر عیسائی ہیں‘  جو حضرت مسیح کی عقیدت و محبت میں حد سے گزر گئے تھے۔

UP
X
<>