8 Muharram ,1447 AHJuly 5, 2025

قرآن کریم > آل عمران >surah 3 ayat 185

كُلُّ نَفْسٍ ذَآئِقَةُ الْمَوْتِ وَإِنَّمَا تُوَفَّوْنَ أُجُورَكُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَمَن زُحْزِحَ عَنِ النَّارِ وَأُدْخِلَ الْجَنَّةَ فَقَدْ فَازَ وَما الْحَيَاةُ الدُّنْيَا إِلاَّ مَتَاعُ الْغُرُورِ 

ہر جاندار کو موت کا مزہ چکھنا ہے، اور تم سب کو (تمہارے اعمال کے) پورے پورے بدلے قیامت ہی کے دن ملیں گے ۔ پھر جس کسی کو دوزخ سے دُور ہٹا لیا گیا اور جنت میں داخل کر دیا گیا، وہ صحیح معنی میں کامیاب ہوگیا، اوریہ دنیوی زندگی تو (جنت کے مقابلے میں ) دھوکے کے سامان کے سوا کچھ بھی نہیں

 آیت 185:  کُلُّ نَفْسٍ ذَآئِقَۃُ الْمَوْتِ:  ’’ہر ذی نفس کو موت کا مزہ چکھنا ہے‘‘۔

            موت تو ایک دن آکر رہنی ہے۔ 

             وَاِنَّمَا تُوَفَّوْنَ اُجُوْرَکُمْ یَوْمَ الْقِیٰمَۃِ:  ’’اور تم کو تمہارے اعمال کا پورا پورا بدلہ تو قیامت ہی کے دن دیا جائے گا۔‘‘

             فَمَنْ زُحْزِحَ عَنِ النَّارِ وَاُدْخِلَ الْجَنَّۃَ فَقَدْ فَازَ:  ’’تو جو کوئی بچا لیا گیا جہنم سے اور داخل کر دیا گیا جنت میں تو وہ کامیاب ہو گیا۔‘‘

            اَللّٰھُمَّ رَبَّـنَا اجْعَلْنَا مِنْھُمْ اے اللہ! ہمیں بھی ان لوگوں میں شامل فرمانا!

             وَمَا الْحَیٰوۃُ الدُّنْیَـآ اِلاَّ مَتَاعُ الْغُرُوْرِ:  ’’اور یہ دنیا کی زندگی تو اس کے سوا کچھ نہیں کہ صرف دھوکے کا سامان ہے۔‘‘ 

X
<>