قرآن کریم > المؤمنون >surah 23 ayat 76
وَلَقَدْ اَخَذْنٰهُمْ بِالْعَذَابِ فَمَا اسْتَكَانُوْا لِرَبِّهِمْ وَمَا يَتَـضَرَّعُوْنَ
واقعہ یہ ہے کہ ہم نے ان کو (ایک مرتبہ) عذاب میں پکڑا تھا، تو اُس وقت بھی یہ لوگ اپنے پرودگار کے سامنے نہیں جھکے۔ اور یہ تو عاجزی کی رَوِش اختیار کرتے ہی نہیں ہیں
آیت ۷۶: وَلَقَدْ اَخَذْنٰہُمْ بِالْعَذَابِ: «اور ہم نے انہیں عذاب میں پکڑا تھا»
اس سے مراد شاید قحط اور خشک سالی کا وہ عذاب ہے جس میں اہل مکہ کئی سال تک مبتلا رہے اور جس کی وجہ سے ہر شخص کو جان کے لالے پڑ گئے تھے۔
: فَمَا اسْتَکَانُوْا لِرَبِّہِمْ وَمَا یَتَضَرَّعُوْنَ: «تو (اس کے باوجود) نہ انہوں نے اپنے رب کے سامنے عاجزی اختیار کی اور نہ ہی وہ گڑ گڑائے۔»