قرآن کریم > البقرة >surah 2 ayat 83
وَإِذْ أَخَذْنَا مِيثَاقَ بَنِي إِسْرَائِيلَ لَا تَعْبُدُونَ إِلَّا اللَّهَ وَبِالْوَالِدَيْنِ إِحْسَانًا وَذِي الْقُرْبَى وَالْيَتَامَى وَالْمَسَاكِينِ وَقُولُوا لِلنَّاسِ حُسْنًا وَأَقِيمُوا الصَّلَاةَ وَآتُوا الزَّكَاةَ ثُمَّ تَوَلَّيْتُمْ إِلَّا قَلِيلًا مِنْكُمْ وَأَنْتُمْ مُعْرِضُونَ
اور (وہ وقت یاد کرو) جب ہم نے بنی اسرائیل سے پکا عہد لیا تھا کہ: ’’ تم اﷲ کے سوا کسی کی عبادت نہیں کرو گے اور والدین سے اچھا سلوک کروگے اور رشتہ داروں سے بھی اور یتیموں اور مسکینوں سے بھی اور لوگوں سے بھلی بات کہنا اور نماز قائم کرنا اور زکوٰۃ دینا۔‘‘ (مگر) پھر تم میں سے تھوڑے سے لوگوں کے سوا باقی سب (اس عہد سے) منہ موڑ کر پھرگئے
آیت 83: وَاِذْ اَخَذْنَا مِیْثَاقَ بَنِیْٓ اِسْرَآءِیْلَ لاَ تَعْبُدُوْنَ اِلاَّ اللّٰہَ: اور یاد کرو جب ہم نے بنی اسرائیل سے عہد لیا تھا کہ تم نہیں عبادت کرو گے کسی کی سوائے اللہ کے۔
وَبِالْوَالِدَیْنِ اِحْسَانًا: اور والدین کے ساتھ نیک سلوک کرو گے ،
اللہ کے حق کے فوراً بعد والدین کے حق کا ذکر قرآن مجید میں چار مقامات پر آیا ہے۔ اُن میں سے ایک مقام یہ ہے ۔
وَّذِی الْقُرْبٰی: اور قرابت داروں کے ساتھ بھی (نیک سلوک کرو گے)
وَالْیَتٰمٰی: اور یتیموں کے ساتھ بھی
وَالْمَسٰکِیْنِ: اور محتاجوں کے ساتھ بھی
وَقُوْلُوْا لِلنَّاسِ حُسْنًا: اور لوگوں سے اچھی بات کہو
امر بالمعروف کر تے رہو۔ نیکی کی دعوت دیتے رہو۔
وَّاَقِیْمُوا الصَّلٰوۃَ وَاٰتُوا الزَّکٰوۃَ: اور نماز قائم رکھو اور زکوٰۃ ادا کرو۔
یہ بنی اسرائیل سے معاہدہ ہو رہا ہے ۔
ثُمَّ تَوَلَّـیْتُمْ اِلاَّ قَلِیْلاً مِّنْکُمْ: پھر تم (اس سے) پھر َگئے سوائے تم میں سے تھوڑے سے لوگوں کے ،
وَاَنْتُمْ مُّعْرِضُوْنَ: اور تم ہو ہی پھر جانے والے۔
تمہاری یہ عادت گویا طبیعت ِثانیہ ہے۔