July 15, 2025

قرآن کریم > البقرة >surah 2 ayat 80

وَقَالُوا لَنْ تَمَسَّنَا النَّارُ إِلَّا أَيَّامًا مَعْدُودَةً قُلْ أَتَّخَذْتُمْ عِنْدَ اللَّهِ عَهْدًا فَلَنْ يُخْلِفَ اللَّهُ عَهْدَهُ أَمْ تَقُولُونَ عَلَى اللَّهِ مَا لَا تَعْلَمُونَ

اور یہودیوں نے کہاہے کہ ہمیں گنتی کے چند دنوں کے علاوہ آگ ہر گز نہیں چھوئے گی ۔ آپ ان سے کہئے کہ کیا تم نے اﷲ کی طرف سے کوئی عہد لے رکھا ہے جس کی بنا پر وہ اپنے عہد کی خلاف ورزی نہیں کر سکتا، یا تم اﷲ کے ذمے وہ بات لگا رہے ہو جس کا تمہیں کچھ پتہ نہیں ؟

  آیت  80:    وَقَالُوْا لَنْ تَمَسَّنَا النَّارُ اِلاَّ اَیَّامًا مَّعْدُوْدَۃً:  اور وہ کہتے ہیں ہمیں تو آگ ہر گز چھو نہیں سکتی ، مگر گنتی کے چند دن۔    

            گویا صرف دوسروں کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لیے ہمیں چند دن کی سزا دے دی جائے گی کہ کوئی اعتراض نہ کردے کہ  اے اللہ! ہمیں آگ میں پھینکا جا رہا ہے اور انہیں نہیں پھینکا جا رہا ، جبکہ یہ کردار میں ہم سے بھی بدتر تھے ، ،۔  چنانچہ اُن کا منہ بند کرنے کے لیے شاید ہمیں چند دن کے لیے آگ میں ڈال دیا جائے ، پھر فوراً نکال لیا جائے گا۔  

             قُلْ اَتَّخَذْتُمْ عِنْدَ اللّٰہِ عَہْدًا:  ان سے کہیے کیا تم نے اللہ سے کوئی عہد لے لیا ہے؟   کیا تمہارا اللہ سے کوئی قول و قرار ہو گیا ہے؟

             فَلَنْ یُّخْلِفَ اللّٰہُ عَہْدَہ:  کہ اب (تمہیں یہ یقین ہے کہ) اللہ اپنے عہد کے خلاف نہیں کرے گا؟   

             اَمْ تَقُوْلُوْنَ عَلَی اللّٰہِ مَا لاَ تَعْلَمُوْنَ:  یا تم اللہ کے ّذمے وہ باتیں لگا رہے ہو جنہیں تم نہیں جانتے؟    

            حقیقت یہی ہے کہ تم اللہ کی طرف اس بات کی نسبت کر رہے ہو جس کے لیے تمہارے پاس کوئی علم نہیں ہے۔

            بنی اسرائیل کی فردِ قراردادِ جرم کے دوران گاہ بگاہ جو اہم ترین ابدی حقائق بیان ہو رہے ہیں، ان میں سے ایک عظیم حقیقت اگلی آیت میں آ رہی ہے ۔  

UP
X
<>