قرآن کریم > البقرة >surah 2 ayat 67
وَإِذْ قَالَ مُوسَى لِقَوْمِهِ إِنَّ اللَّهَ يَأْمُرُكُمْ أَنْ تَذْبَحُوا بَقَرَةً قَالُوا أَتَتَّخِذُنَا هُزُوًا قَالَ أَعُوذُ بِاللَّهِ أَنْ أَكُونَ مِنَ الْجَاهِلِينَ
اور (وہ وقت یاد کرو) جب موسیٰ نے اپنی قوم سے کہا تھاکہ اﷲ تمہیں حکم دیتا ہے کہ تم ایک گائے ذبح کرو وہ کہنے لگے کہ کیا آپ ہمارا مذاق بناتے ہیں ؟ موسیٰ نے کہا: میں اس بات سے اﷲ کی پناہ مانگتاہوں کہ میں (ایسے) نادانوں میں شامل ہوں (جو مذاق میں جھوٹ بولیں)
آیت 67: وَاِذْ قَالَ مُوْسٰی لِقَوْمِہ اِنَّ اللّٰہَ یَاْمُرُکُمْ اَنْ تَذْبَحُوْا بَقَرَۃً: اور یاد کرو جب موسٰی نے کہا اپنی قوم سے کہ اللہ تمہیں حکم دیتا ہے کہ ایک گائے کو ذبح کرو۔
قَالُوْٓا اَتَـتَّخِذُنَا ہُزُوًا: انہوں نے کہا: کیا آپ ہم سے کچھ ٹھٹھا کر رہے ہیں؟
کیا آپ یہ بات ہنسی مذاق میں کہہ رہے ہیں؟
قَالَ اَعُوْذُ بِاللّٰہِ اَنْ اَکُوْنَ مِنَ الْجٰہِلِیْنَ: فرمایا: میں اللہ کی پناہ طلب کرتا ہوں اس سے کہ میں جاہلوں میں سے ہو جاؤں۔
ہنسی مذاق اور تمسخر و استہزا تو جاہلوں کا کام ہے اور اللہ کے نبی سے یہ بعید ہے کہ وہ دین کے معاملات کے اندر اِن چیزوں کو شامل کر لے۔