قرآن کریم > البقرة >surah 2 ayat 150
وَمِنْ حَيْثُ خَرَجْتَ فَوَلِّ وَجْهَكَ شَطْرَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ وَحَيْثُ مَا كُنْتُمْ فَوَلُّوا وُجُوهَكُمْ شَطْرَهُ لِئَلَّا يَكُونَ لِلنَّاسِ عَلَيْكُمْ حُجَّةٌ إِلَّا الَّذِينَ ظَلَمُوا مِنْهُمْ فَلَا تَخْشَوْهُمْ وَاخْشَوْنِي وَلِأُتِمَّ نِعْمَتِي عَلَيْكُمْ وَلَعَلَّكُمْ تَهْتَدُونَ
اور جہاں سے بھی نکلواپنا منہ مسجد حرام کی طرف کرو اور تم جہاں کہیں ہو اپنے چہرے اسی طرف رکھو تاکہ لوگوں کو تمہارے خلاف حجت بازی کا موقع نہ ملے ۔ البتہ ان میں جو لوگ ظلم کے خوگر ہیں (وہ کبھی خاموش نہ ہوں گے) سو ان کا کچھ خوف نہ رکھو، ہاں میرا خوف رکھو۔ اورتاکہ میں تم پر اپنا انعام مکمل کر دوں اور تاکہ تم ہدایت حاصل کرلو
دوبارہ فرمایا گیا:
آیت 150: وَمِنْ حَیْثُ خَرَجْتَ فَوَلِّ وَجْہَکَ شَطْرَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ: اور جہاں کہیں سے بھی آپ نکلیں تو آپ اپنا رُخ (نماز کے وقت) مسجد حرام ہی کی طرف کیجیے۔
وَحَیْثُ مَا کُنْتُمْ فَوَلُّوْا وُجُوْہَکُمْ شَطْرَہ: اور (اے مسلمانو!) جہاں کہیں بھی تم ہو تو (نماز کے وقت) اپنے چہروں کو اسی کی جانب پھیر دو،
تم خواہ امریکہ میں ہو یا روس میں، نماز کے وقت تمہیں بیت اللہ ہی کی طرف رُخ کرنا ہو گا۔
لِئَلاَّ یَکُوْنَ لِلنَّاسِ عَلَیْکُمْ حُجَّۃٌ: تاکہ باقی نہ رہے لوگوں کے پاس تمہارے خلاف کوئی دلیل،
یعنی اہلِ کتاب بالخصوص یہود کے لیے تمہارے خلاف بد گمانی پھیلانے کا کوئی موقع باقی نہ رہ جائے۔ تورات میں مذکور تھا کہ نبی آخر الزماں کا قبلہ خانہ کعبہ ہو گا۔ اگر آنحضور یہ قبلہ اختیار نہ کرتے تو علماء یہود مسلمانوں پر حجت قائم کرتے۔ تو یہ گویا ان کے اوپر اتمامِ حجت بھی ہو رہا ہے اور قطع عذر بھی۔
اِلاَّ الَّذِیْنَ ظَلَمُوْا مِنْہُمْ: سوائے ان کے جو اُن میں سے ظالم ہیں۔
شریر لوگ اس قطع حجت کے بعد بھی باز آنے والے نہیں اور وہ اعتراض کرنے کے لیے لاکھ حیلے بہانے بنائیں گے، ان کی زبان کسی حال میں بند نہ ہو گی۔
فَلاَ تَخْشَوْہُمْ: تو (اے مسلمانو!) ان سے نہ ڈرو
وَاخْشَوْنِیْ: اور مجھ سے ڈرو۔
وَلِاُتِمَّ نِعْمَتِیْ عَلَیْکُمْ: اور اس لیے کہ میں تم پر اپنی نعمت تمام کر دوں،
یہ جو تحویل ِقبلہ کا معاملہ ہوا ہے اور ٌمحمد رسول اللہ کی بعثت کی بنیاد پر ایک نئی اُمت تشکیل دی جا رہی ہے ، اسے امامت الناس سے سرفراز کیا جا رہا ہے اور وراثت ِابراہیمی اب اسے منتقل ہو گئی ہے، یہ اس لیے ہے تاکہ اے مسلمانو! میں تم پر اپنی نعمت پوری کر دوں۔
وَلَعَلَّـکُمْ تَہْتَدُوْنَ: اور تاکہ تم ہدایت یافتہ بن جاؤ ۔