June 9, 2025

قرآن کریم > البقرة >surah 2 ayat 134

تِلْكَ أُمَّةٌ قَدْ خَلَتْ لَهَا مَا كَسَبَتْ وَلَكُمْ مَا كَسَبْتُمْ وَلَا تُسْأَلُونَ عَمَّا كَانُوا يَعْمَلُونَ

وہ ایک امت تھی جو گذر گئی ۔ جو کچھ انہوں نے کمایا وہ ان کا ہے اور جو کچھ تم نے کمایا وہ تمہارا ہے اور تم سے یہ نہیں پوچھا جائے گا کہ وہ کیا عمل کرتے تھے

آیت 134:     تِلْکَ اُمَّۃٌ قَدْ خَلَتْ:   یہ ایک جماعت تھی جو گزر چکی۔  

            یہ آیت اس رکوع میں دو مرتبہ آئی ہے۔ یہ انسانوں کا ایک گروہ تھا جو گزر گیا۔ ابراہیم، اسماعیل،  اسحاق،  یعقوب  اوران کی اولاد سب گزر چکے۔

             لَھَا مَا کَسَبَتْ وَلَـکُمْ مَّا کَسَبْتُمْ:   اُن کے لیے تھا جو انہوں نے کمایا اور تمہار ے لیے ہو گا جو تم کماؤ  گے۔

             یہاں  پدرم سلطان بود  کا دعویٰ کوئی مقام نہیں رکھتا۔ ہر شخص کے لیے اپنا ایمان،  اپنا عمل اور اپنی کمائی ہی کام آئے گی۔

             وَلاَ تُسْأَلُوْنَ عَمَّا کَانُوْا یَعْمَلُوْنَ:  تم سے یہ نہیں پوچھا جائے گا کہ وہ کیا کرتے تھے ۔

     تم سے تو یہی پوچھا جائے گا کہ تم کیا کر کے لائے ہو؟ تمہارا باپ سلطان ہو گا،  لیکن تم اپنی بات کرو کہ تم کیا ہو؟

            اس پس منظر میں اب یہود کی خباثت کو نمایاں کیا جا رہا ہے کہ ابراہیم اور یعقوب  کی وصیت تو یہ تھی،  مگر اس وقت کے یہود و نصاریٰ کا کیا رویہ ہے۔ انہوں نے اللہ کے رسول کے خلاف متحدہ محاذ بنا رکھا ہے۔ 

UP
X
<>