June 9, 2025

قرآن کریم > البقرة >surah 2 ayat 129

رَبَّنَا وَابْعَثْ فِيهِمْ رَسُولًا مِنْهُمْ يَتْلُو عَلَيْهِمْ آيَاتِكَ وَيُعَلِّمُهُمُ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ وَيُزَكِّيهِمْ إِنَّكَ أَنْتَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ

اور ہمارے پروردگار ! اِ ن میں ایک ایسا رسول بھی بھیجنا جو انہی میں سے ہو، جو ان کے سامنے تیری آیتوں کی تلاوت کرے، انہیں کتاب اور حکمت کی تعلیم دے اور ان کو پاکیزہ بنائے ۔ بیشک تیری اور صرف تیری ذات وہ ہے جس کا اقتدار بھی کامل ہے، جس کی حکمت بھی کامل

آیت 129:    رَبَّنَا وَابْعَثْ فِیْہِمْ رَسُوْلاً مِّنْہُمْ:   اور اے ہمارے پروردگار! ان لوگوں میں اٹھائیو ایک رسول خود انہی میں سے،  

            «فِیْہِمْ» سے حضرت ابراہیم اور حضرت اسماعیل علیہما الصلوٰۃ والسلام کی نسل یعنی بنی اسماعیل مراد ہے۔ وہ دونوں دعا کر رہے تھے کہ پروردگار! ہماری اس نسل میں ایک رسول مبعوث فرمانا جو انہی میں سے ہو،  باہر کا نہ ہو،  تاکہ ان کے اور اس کے درمیان مغائرت اور اجنبیت کا کوئی پردہ حائل نہ ہو۔

             یَتْلُوْا عَلَیْہِمْ اٰیٰتِکَ:   جو انہیں تیری آیات پڑھ  کر سنائے،  

             وَیُعَلِّمُہُمُ الْکِتٰبَ وَالْحِکْمَۃَ:   اور انہیں کتاب اور حکمت کی تعلیم دے،  

            کتاب کا صرف پڑھ کر سنا دینا تو بہت آسان کام ہے۔ اس کے بعد کتاب اور اس میں موجود حکمت کی تعلیم دینا اور اسے دلوں میں بٹھانا اہم تر ہے۔

             وَیُزَکِّیْہِمْ:   اور ان کو پاک کرے۔  

            اُن کا تزکیہ کر ے اور اُن کے دلوں میں تیری محبت اور آخرت کی طلب کے سوا کوئی طلب باقی نہ رہنے دے۔

             اِنَّکَ اَنْتَ الْعَزِیْزُ الْحَکِیْمُ:   یقینا توُ ہی ہے زبردست اور کمال حکمت والا۔  

UP
X
<>