قرآن کریم > البقرة >surah 2 ayat 118
وَقَالَ الَّذِينَ لَا يَعْلَمُونَ لَوْلَا يُكَلِّمُنَا اللَّهُ أَوْ تَأْتِينَا آيَةٌ كَذَلِكَ قَالَ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ مِثْلَ قَوْلِهِمْ تَشَابَهَتْ قُلُوبُهُمْ قَدْ بَيَّنَّا الْآيَاتِ لِقَوْمٍ يُوقِنُونَ
اور جو لوگ علم نہیں رکھتے وہ کہتے ہیں کہ :اﷲ ہم سے (براہِ راست) کیوں بات نہیں کرتا ؟ یا ہمارے پاس کوئی نشانی کیوں نہیں آتی؟ جو لوگ ان سے پہلے گذرے ہیں وہ بھی اسی طرح کی باتیں کہتے تھے جیسی یہ کہتے ہیں ۔ ان سب کے دل ایک جیسے ہیں حقیقت یہ ہے کہ جو لوگ یقین کرنا چاہیں ان کیلئے ہم نشانیاں پہلے ہی واضح کر چکے ہیں
آیت 118: وَقَالَ الَّذِیْنَ لاَ یَعْلَمُوْنَ: اور کہا اُن لوگوں نے جو علم نہیں رکھتے
یہاں پر مشرکین مکہ کی طرف روئے سخن ہے۔
لَوْلاَ یُکَلِّمُنَا اللّٰہُ اَوْ تَاْتِیْنَـآ اٰیَۃٌ: کیوں نہیں بات کرتا ہم سے اللہ یا کیوں نہیں آ جاتی ہمارے پاس کوئی نشانی؟
مشرکین ِمکہ کا رسول اللہ سے بڑی شدت ّکے ساتھ یہ مطالبہ تھا کہ آپ کوئی ایسے معجزات ہی دکھا دیں جیسے آپ کہتے ہیں کہ عیسیٰ نے دکھائے تھے یا موسیٰ نے دکھائے تھے۔ اگر آپ ہمارے یہ مطالبے پورے کر دیں تو ہم آپ کو اللہ کا رسول مان لیں گے۔ یہ مضمون تفصیل کے ساتھ سورۃ الانعام میں اور پھر سورئہ بنی اسرائیل میں آئے گا۔
کَذٰلِکَ قَالَ الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِہِمْ مِّثْلَ قَوْلِہِمْ: اسی طرح کی باتیں جو لوگ ان سے پہلے تھے وہ بھی کہتے رہے ہیں۔
تَشَابَہَتْ قُلُوْبُہُمْ: ان کے دل ایک دوسرے سے مشابہ ہو گئے ہیں۔
قَدْ بَیَّـنَّا الْاٰیٰتِ لِقَوْمٍ یُّوْقِنُوْنَ: ہم تو اپنی آیات واضح کر چکے ہیں ان لوگوں کے لیے جو یقین کرنا چاہیں۔