قرآن کریم > البقرة >surah 2 ayat 105
مَا يَوَدُّ الَّذِينَ كَفَرُوا مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ وَلَا الْمُشْرِكِينَ أَنْ يُنَزَّلَ عَلَيْكُمْ مِنْ خَيْرٍ مِنْ رَبِّكُمْ وَاللَّهُ يَخْتَصُّ بِرَحْمَتِهِ مَنْ يَشَاءُ وَاللَّهُ ذُو الْفَضْلِ الْعَظِيمِ
کافر لوگ، خواہ اہلِ کتاب میں سے ہوں یا مشرکین میں سے، یہ پسند نہیں کرتے کہ تمہارے پروردگار کی طر ف سے کوئی بھلائی تم پر نازل ہو، حالانکہ اﷲ جس کوچاہتا ہے اپنی رحمت کیلئے مخصوص فرما لیتا ہے ۔ اور اﷲ فضلِ عظیم کا مالک ہے
آیت 105: مَا یَوَدُّ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا مِنْ اَہْلِ الْکِتٰبِ وَلاَ الْمُشْرِکِیْنَ اَنْ یُّـنَـزَّلَ عَلَـیْکُمْ مِّنْ خَیْرٍ مِّنْ رَّبـِّـکُمْ: اور نہیں چاہتے وہ لوگ جنہوں نے کفر کیا ہے اہل کتاب میں سے اور مشرکین میں سے کہ نازل ہو تم پر کوئی بھی خیر تمہارے ربّ کی طرف سے۔
جن لوگوں نے دعوتِ حق کو قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے ، خواہ اہل کتاب میں سے ہوں یا مشرکینِ مکہ میں سے، وہ اس بات پر حسد کی آگ میں جل رہے ہیں کہ یہ کلامِ پاک آپ پر کیوں نازل ہو گیا اور خاتم النبییّن کا یہ منصب آپ کو کیوں مل گیا۔ وہ نہیں چاہتے کہ اللہ کی طرف سے کوئی بھی خیر آپ کو ملے۔
وَاللّٰہُ یَخْتَصُّ بِرَحْمَتِہ مَنْ یَّشَآءُ: اور اللہ خاص کر لیتا ہے اپنی رحمت کے ساتھ جس کو چاہتا ہے۔
یہ تو اس کا اختیار اور اس کا فیصلہ ہے۔
وَاللّٰہُ ذُوالْفَضْلِ الْعَظِیْمِ: اور اللہ تعالیٰ بڑے فضل والا ہے۔