August 12, 2025

قرآن کریم > مريم >surah 19 ayat 66

وَيَقُوْلُ الْاِنْسَانُ ءَ اِذَا مَا مِتُّ لَسَوْفَ اُخْرَجُ حَيًّا 

اور (کافر) انسان یہ کہتا ہے کہ : ’’ جب میں مر چکا ہوں گا تو کیا واقعی اُس وقت مجھے زندہ کر کے نکالا جائے گا؟‘‘

 آیت ۶۶:  وَیَقُوْلُ الْاِنْسَانُ أَ اِذَا مَا مِتُّ لَسَوْفَ اُخْرَجُ حَیًّا:    «اور انسان کہتا ہے کہ جب میں مر جاؤں گا تو پھر مجھے زندہ کر کے نکال لیا جائے گا؟

            یہ ان لوگوں کا قول نقل ہوا ہے جو بعث بعد الموت کے منکر تھے۔ مشرکین مکہ کے عقائد کے بارے میں پہلے بھی کئی بار بتایا جا چکا ہے کہ ان میں سے اکثر وبیشتر آخرت کے قائل تھے، اسی لیے تو بتوں کے بارے میں ان کے اس عقیدے کا قرآن میں ذکر ہوا ہے:  وَیَقُوْلُوْنَ ہٰٓؤُلَآءِ شُفَعَآؤُنَا عِنْدَ اللّٰہِ:    (یونس :۱۸) «اور کہتے ہیں کہ یہ اللہ کے پاس ہمارے سفارشی ہوں گے۔» 

UP
X
<>