August 21, 2025

قرآن کریم > الإسراء >surah 17 ayat 72

وَمَنْ كَانَ فِيْ هٰذِهِ اَعْمٰى فَهُوَ فِي الْاٰخِرَةِ اَعْمٰى وَاَضَلُّ سَبِيْلًا

اور جو شخص دنیا میں اندھا بنا رہا، وہ آخرت میں بھی اندھا، بلکہ راستے سے اور زیادہ بھٹکا ہوا رہے گا

 آیت ۷۲:  وَمَنْ کَانَ فِیْ ہٰذِہِٓ اَعْمٰی فَہُوَ فِی الْاٰخِرَۃِ اَعْمٰی وَاَضَلُّ سَبِیْلاً:   «اور جو کوئی اس دنیا میں اندھا رہا وہ آخرت میں بھی اندھا ہو گا، اور راہ سے بہت دور بھٹکا ہوا۔»

            جس شخص نے اس دنیا میں اپنی پوری زندگی حیوانوں کی طرح گزار دی، جس کا دیکھنا اور سننا حیوانوں کا سا دیکھنا اور سننا تھا، جس نے نہ تو انفس و آفاق میں بکھری ہوئی اللہ تعالیٰ کی اَن گنت نشانیوں کو چشم بصیرت سے دیکھا نہ ان کے ذریعے سے اپنے خالق و مالک کو پہچانا، اُس نے اپنی زندگی گویا اندھے پن میں گزار دی۔  ایسے شخص کو قیامت کے دن ایسی حالت میں اٹھایا جائے گا کہ وہ اندھا ہو گا۔ اسی اندھے پن سے بچنے کے لیے علامہ اقبال نے کیا خوب نصیحت کی ہے: ع

 «دیدن دگر آموز، شنیدن دگر آموز!» 

UP
X
<>