July 26, 2025

قرآن کریم > النحل >surah 16 ayat 74

فَلاَ تَضْرِبُواْ لِلّهِ الأَمْثَالَ إِنَّ اللَّهَ يَعْلَمُ وَأَنتُمْ لاَ تَعْلَمُونَ 

لہٰذا تم اﷲ کیلئے مثالیں نہ گھڑو۔ بیشک اﷲ جانتا ہے، اور تم نہیں جانتے

 آیت ۷۴:  فَلاَ تَضْرِبُوْا لِلّٰہِ الْاَمْثَالَ:  «تو اللہ کے لیے مثالیں بیان نہ کیا کرو۔»

            قبل ازیں اسی سورت (آیت: ۶۰) میں ہم پڑھ چکے ہیں:  وَلِلّٰہِ الْمَثَلُ الْاَعْلٰی.  «اور اللہ کی مثال سب سے بلند ہے» لیکن اس کا ترجمہ بالعموم یوں کیا جاتا ہے:  «اللہ کی صفت بہت بلند ہے»۔ یا «اللہ کی شان بہت بلند ہے»۔ اس لیے کہ اللہ کے لیے کوئی مثال بیان نہیں کی جا سکتی۔ انسانی سطح پر بات سمجھنے اور سمجھانے کے لیے کچھ نہ کچھ تمثیلی الفاظ تو استعمال کرنے پڑتے ہیں، مثلاً اللہ کا چہرہ، اللہ کا ہاتھ، اللہ کا تخت، اللہ کی کرسی، اللہ کا عرش وغیرہ، لیکن ایسے الفاظ سے ہم نہ تو حقیقت کا اظہار کر سکتے ہیں اور نہ ہی اللہ کی صفات اور اس کے افعال کی حقیقت کو جان سکتے ہیں۔ اسی لیے منع کر دیا گیا ہے کہ اللہ کے لیے مثالیں بیان نہ کیا کرو۔ اس کی منطقی وجہ یہ ہے کہ ہم اگر اس ہستی کے لیے کوئی مثال لائیں گے تو عالم خلق سے لائیں گے، جس کی ہر چیز محدود ہے۔ یا پھر ایسی کوئی مثال ہم اپنے ذہن سے لائیں گے، جبکہ انسانی سوچ، قوتِ متخیلہ اور تصورات بھی سب محدود ہیں۔ دوسر ی طرف اللہ تعالیٰ کی ذات مطلق (Absolute) ہے اور اس کی صفات بھی مطلق ہیں۔ چنانچہ انسان کے لیے یہ ممکن ہی نہیں کہ ایسی مطلق ہستی کے لیے کوئی مثال بیان کرسکے۔ اسی لیے سورۃ الشوریٰ کی (آیت: ۱۱) میں دو ٹوک انداز میں فرما دیا گیا:  لَیْسَ کَمِثْلِہ شَیْئٌ.  کہ اس کی مثال کی سی بھی کوئی شے موجود نہیں۔

             اِنَّ اللّٰہَ یَعْلَمُ وَاَنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ:  «بے شک اللہ جانتا ہے، تم نہیں جانتے۔» 

UP
X
<>