May 1, 2025

قرآن کریم > إبراهيم >surah 14 ayat 44

وَأَنذِرِ النَّاسَ يَوْمَ يَأْتِيهِمُ الْعَذَابُ فَيَقُولُ الَّذِينَ ظَلَمُواْ رَبَّنَا أَخِّرْنَا إِلَى أَجَلٍ قَرِيبٍ نُّجِبْ دَعْوَتَكَ وَنَتَّبِعِ الرُّسُلَ أَوَلَمْ تَكُونُواْ أَقْسَمْتُم مِّن قَبْلُ مَا لَكُم مِّن زَوَالٍ 

اور (اے پیغمبر ! ) تم لوگوں کو اُس دن سے خبردار کرو جب عذاب اُن پر آن پڑے گا ، تو اُس وقت یہ ظالم کہیں گے کہ : ’’ اے ہمارے پروردگار ! ہمیں تھوڑی سی مدت کیلئے اور مہلت دے دیجئے تاکہ ہم آپ کی دعوت قبول کر لیں ، اور پیغمبروں کی پیروی کریں ۔ ‘‘ (اُس وقت اُن سے کہا جائے گا کہ : ) ’’ ارے کیا تم لوگوںنے قسمیں کھا کھا کر یہ نہیں کہا تھا کہ تم پر کوئی زوال نہیں آسکتا ؟

 آیت ۴۴:  وَاَنْذِرِ النَّاسَ یَوْمَ یَاْتِیْہِمُ الْعَذَابُ: «اور (اے نبی !) خبردار کر دیجیے لوگوں کو اُس دن سے جب ان پر عذاب آئے گا »

             فَیَقُوْلُ الَّذِیْنَ ظَلَمُوْا رَبَّنَآ اَخِّرْنَآ اِلٰٓی اَجَلٍ قَرِیْبٍ نُّجِبْ دَعْوَتَکَ وَنَتَّبِعِ الرُّسُلَ: «تو کہیں گے وہ لوگ جنہوں نے ظلم کی روش اختیار کی تھی :اے ہمارے پروردگار! ہمیں مہلت دے دے بس تھوڑی سی مدت تک، ہم تیری دعوت قبول کرلیں گے اور رسولوں کی پیروی کریں گے۔»

             اَوَلَمْ تَکُوْنُوْٓا اَقْسَمْتُمْ مِّنْ قَبْلُ مَا لَکُمْ مِّنْ زَوَالٍ: «(جواب میں کہا جائے گا) کیا تم وہی لوگ نہیں ہو جو پہلے قسمیں کھایا کرتے تھے کہ تمہارے لیے کوئی زوال نہیں ہے۔»

            کہ ہمارا اقتدار، ہماری یہ شان و شوکت، ہماری یہ جاگیریں، یہ سب کچھ ہماری بڑی سوچی سمجھی منصوبہ بندیوں کا نتیجہ ہے، انہیں کہاں سے زوال آئے گا!

UP
X
<>