قرآن کریم > الرّعد >surah 13 ayat 27
وَيَقُولُ الَّذِينَ كَفَرُواْ لَوْلاَ أُنزِلَ عَلَيْهِ آيَةٌ مِّن رَّبِّهِ قُلْ إِنَّ اللَّهَ يُضِلُّ مَن يَشَاء وَيَهْدِي إِلَيْهِ مَنْ أَنَابَ
اور جن لوگوں نے کفر اَپنا لیا ہے، وہ یہ کہتے ہیں کہ ان پر (یعنی محمد ﷺ پر) ان کے پروردگار کی طرف سے کوئی نشانی کیوں نہیں اُتاری گئی ؟ کہہ دو کہ : ’’ اﷲ جس کو چاہتا ہے، گمراہ کر دیتا ہے، اور اپنے راستے پر اُنہی کو لاتا ہے جو اُس کی طرف رُجوع کریں ۔ ‘‘
آیت ۲۷: وَیَقُوْلُ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا لَوْلَآ اُنْزِلَ عَلَیْہِ اٰیَۃٌ مِّنْ رَّبِّہ: «اور کہتے ہیں یہ کافرلوگ کہ کیوں نہیں اتاری گئی اس شخص پر کوئی نشانی اس کے ربّ کی طرف سے؟»
مشرکین مکہ کی ہٹ دھرمی ملاحظہ ہو، بار بار ان کی اسی بات اور اسی دلیل کا ذکر ہو رہا ہے کہ محمد ٌرسول اللہ پر کوئی حسی معجزہ کیوں نہیں اُتارا گیا؟
قُلْ اِنَّ اللّٰہَ یُضِلُّ مَنْ یَّشَآءُ وَیَہْدِیْٓ اِلَیْہِ مَنْ اَنَابَ: «آپ کہہ دیجیے کہ اللہ جس کو چاہتا ہے گمراہ کرتا ہے اور اپنی طرف ہدایت اُسی کو دیتا ہے جو خود (اس کی طرف) رجوع کرے۔»
جو لوگ خود ہدایت کے طالب ہوتے ہیں اور اللہ تعالیٰ کی طرف متوجہ ہوتے ہیں، وہ انہیں نعمت ِہدایت سے سرفراز فرماتا ہے۔