July 13, 2025

قرآن کریم > الرّعد >surah 13 ayat 26

اللَّهُ يَبْسُطُ الرِّزْقَ لِمَنْ يَشَاء وَيَقَدِرُ وَفَرِحُواْ بِالْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَمَا الْحَيَاةُ الدُّنْيَا فِي الآخِرَةِ إِلاَّ مَتَاعٌ 

اﷲ جس کیلئے چاہتا ہے، رزق میں وسعت کر دیتا ہے، اور (جس کیلئے چاہتا ہے) تنگی کر دیتا ہے۔ یہ (کافر) لوگ دنیوی زندگی پر مگن ہیں ، حالانکہ آخرت کے مقابلے میں دُنیوی زندگی کی حیثیت اس سے زیادہ نہیں کہ وہ معمولی سی پونجی ہے

 آیت ۲۶:  اَللّٰہُ یَبْسُطُ الرِّزْقَ لِمَنْ یَّشَآءُ وَیَقْدِرُ: «اللہ جس کے لیے چاہتا ہے رزق کشادہ کر دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے نپا تلا ُرزق دیتا ہے۔»

             وَفَرِحُوْا بِالْحَیٰوۃِ الدُّنْیَا وَمَا الْحَیٰوۃُ الدُّنْیَا فِی الْاٰخِرَۃِ اِلاَّ مَتَاعٌ: «اور یہ لوگ مگن ہیں دنیا کی زندگی پر، حالانکہ دنیا کی زندگی آخرت کے مقابلے میں کچھ بھی نہیں ہے سوائے تھوڑے سے فائدے کے۔»

            جو لوگ اُخروی زندگی کے انعامات کے اُمیدوار نہیں ہیں ان کی جہد و کوشش کی جولان گاہ یہی دنیوی زندگی ہے۔ ان کی تمام تر صلاحیتیں اسی زندگی کی آسائشوں کے حصول میں صرف ہوتی ہیں اور وہ اس کی زیب و زینت پر فریفتہ اور اس میں پوری طرح مگن ہو جاتے ہیں۔ وہ اپنے اس طرزِ عمل پر بہت خوش اور مطمئن ہوتے ہیں، حالانکہ دنیا کی زندگی آخرت کے مقابلے میں ایک متاعِ قلیل و حقیر کے سوا کچھ بھی نہیں۔ 

UP
X
<>