قرآن کریم > الرّعد >surah 13 ayat 25
وَالَّذِينَ يَنقُضُونَ عَهْدَ اللَّهِ مِن بَعْدِ مِيثَاقِهِ وَيَقْطَعُونَ مَآ أَمَرَ اللَّهُ بِهِ أَن يُوصَلَ وَيُفْسِدُونَ فِي الأَرْضِ أُوْلَئِكَ لَهُمُ اللَّعْنَةُ وَلَهُمْ سُوءُ الدَّارِ
اور (دوسری طرف) جو لوگ اﷲ سے کئے ہوئے عہد کو مضبوطی سے باندھنے کے بعد توڑتے ہیں ، اور جن رشتوں کو اﷲ نے جوڑے رکھنے کا حکم دیا ہے، انہیں کاٹ ڈالتے ہیں ، اور زمین میں فساد مچاتے ہیں ، تو ایسے لوگوں کے حصے میں لعنت آتی ہے، اور اصلی وطن میں برا انجام انہی کا ہے
آیت ۲۵: وَالَّذِیْنَ یَنْقُضُوْنَ عَہْدَ اللّٰہِ مِنْ بَعْدِ مِیْثَاقِہ وَیَقْطَعُوْنَ مَآ اَمَرَ اللّٰہُ بِہٓ اَنْ یُّوْصَلَ وَیُفْسِدُوْنَ فِی الْاَرْضِ: «اور (اس کے برعکس) وہ لوگ جو توڑتے ہیں اللہ کے عہد کواس کو مضبوطی سے باندھنے کے بعد اور کاٹتے ہیں ان (رشتوں) کو جن کو جوڑنے کا اللہ نے حکم دیا ہے اور زمین میں فساد مچاتے ہیں۔»
قبل ازیں سورۃ البقرۃ، آیت ۲۷ میں بھی ہم بعینہ یہ الفاظ پڑھ آئے ہیں: اَلَّذِیْنَ یَنْقُضُوْنَ عَہْدَ اللّٰہِ مِنْ بَعْدِ مِیْثَاقِہ وَیَـقْطَعُوْنَ مَـآ اَمَرَ اللّٰہُ بِہ اَنْ یُّـوْصَلَ وَیُفْسِدُوْنَ فِی الْاَرْضِ. وہاں اس حوالے سے کچھ وضاحت بھی ہو چکی ہے۔
اُولٰٓئِکَ لَہُمُ اللَّعْنَۃُ وَلَہُمْ سُوْٓءُ الدَّارِ: «یہی لوگ ہیں جن کے لیے لعنت ہو گی اور ان کے لیے برا گھر (جہنم ) ہے۔»