قرآن کریم > يوسف >surah 12 ayat 98
قَالَ سَوْفَ أَسْتَغْفِرُ لَكُمْ رَبِّيَ إِنَّهُ هُوَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُ
یعقوب نے کہا : ’’ میں عنقریب اپنے پروردگار سے تمہاری بخشش کی دعا کروں گا۔ بیشک وہی ہے جو بہت بخشنے والا، بڑا مہربان ہے۔ ‘‘
آیت ۹۸: قَالَ سَوْفَ اَسْتَغْفِرُ لَکُمْ رَبِّیْ اِنَّہ ہُوَ الْغَفُوْرُ الرَّحِیْمُ: « آپ نے فرمایا :عنقریب میں مغفرت طلب کروں گا تمہارے لیے اپنے رب سے، یقینا وہی ہے بخشش والا، بہت رحم کرنے والا۔»
یہاں پر « سَوْفَ» کا لفظ بہت اہم ہے۔ یعنی آپ نے فوری طور پر ان کے لیے استغفار نہیں کیا بلکہ وعدہ کیا کہ میں عنقریب تم لوگوں کے لیے اپنے رب سے استغفار کروں گا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ابھی اپنے بیٹوں کے بارے میں آپ کے دل میں رنج اور غصہ برقرار تھا۔ شاید آپ کا خیال ہو کہ میں یوسف سے مل کر ساری تفصیلات معلوم کروں گا، اس کے بعد جب تمام معاملات کی صفائی ہو جائے گی تو پھر میں اپنے رب سے ان کے لیے معافی کی درخواست کروں گا۔