قرآن کریم > يوسف >surah 12 ayat 81
ارْجِعُواْ إِلَى أَبِيكُمْ فَقُولُواْ يَا أَبَانَا إِنَّ ابْنَكَ سَرَقَ وَمَا شَهِدْنَا إِلاَّ بِمَا عَلِمْنَا وَمَا كُنَّا لِلْغَيْبِ حَافِظِينَ
جاؤ، اپنے والد کے پاس واپس جاؤ، اور ان سے کہو کہ : ابا جان ! آپ کے بیٹے نے چوری کر لی تھی، اور ہم نے وہی بات کہی ہے جو ہمارے علم میں آئی ہے، اور غیب کی نگہبانی تو ہمارے بس میں نہیں تھی
آیت ۸۱: اِرْجِعُوْٓا اِلٰٓی اَبِیْکُمْ فَقُوْلُوْا یٰٓــاَبَانَآ اِنَّ ابْنَکَ سَرَقَ: « تم لوٹ جاؤ اپنے والد کے پاس اور (جا کر) کہو کہ ابا جان! آپ کے بیٹے نے چوری کی ہے۔»
وَمَا شَہِدْنَآ اِلاَّ بِمَا عَلِمْنَا وَمَاکُنَّا لِلْغَیْبِ حٰفِظِیْنَ: « اور ہم گواہی نہیں دے سکتے مگر اُسی چیز کی جس کے بارے میں ہمیں علم ہے، اور ہم غیب کے نگہبان نہیں ہیں۔»
ابا جان! ہم نے اُسے چوری کرتے ہوئے نہیں دیکھا، ہم تو آپ کو وہی حقیقت بتا رہے ہیں جو ہمارے علم میں آئی ہے اور وہ یہ ہے کہ بن یا مین نے چوری کی ہے اور اس جرم میں وہ وہاں پکڑا گیا ہے۔