قرآن کریم > يوسف >surah 12 ayat 54
وَقَالَ الْمَلِكُ ائْتُونِي بِهِ أَسْتَخْلِصْهُ لِنَفْسِي فَلَمَّا كَلَّمَهُ قَالَ إِنَّكَ الْيَوْمَ لَدَيْنَا مِكِينٌ أَمِينٌ
اور بادشاہ نے کہا کہ : ’’ اُس کو میرے پاس لے آؤ، میں اُسے خالص اپنا (معاون) بناؤں گا۔ ‘‘ چنانچہ جب (یوسف بادشاہ کے پاس آگئے، اور) بادشاہ نے اُن سے باتیں کیں تو اُس نے کہا : ’’ آج سے ہمارے پاس تمہارا بڑا مرتبہ ہوگا، اور تم پورا بھروسہ کیا جائے گا۔ ‘‘
آیت ۵۴: وَقَالَ الْمَلِکُ ائْتُوْنِیْ بِہٓ اَسْتَخْلِصْہُ لِنَفْسِیْ: « اور بادشاہ نے (اب فیصلہ کن انداز میں) کہا کہ اُس کو میرے پاس لے آؤ، میں اُسے اپنا مصاحب ِخاص بناؤں گا۔»
فَلَمَّا کَلَّمَہ قَالَ اِنَّکَ الْیَوْمَ لَدَیْنَا مَکِیْنٌ اَمِیْنٌ: « تو جب بادشاہ نے آپ سے بات چیت کی توکہا کہ آج کے دن سے آپ ہمارے نزدیک بڑے با عزت اور معتبر انسان ہیں۔»
آج سے آپ کا شمار ہمارے خاص مقربین میں ہو گا اور اس لحاظ سے مملکت کے اندر آپ کا ایک خاص مقام ہو گا۔ آپ کی امانت و دیانت پر ہمیں پورا پورا بھروسا ہے۔