July 14, 2025

قرآن کریم > يوسف >surah 12 ayat 52

ذَلِكَ لِيَعْلَمَ أَنِّي لَمْ أَخُنْهُ بِالْغَيْبِ وَأَنَّ اللَّهَ لاَ يَهْدِي كَيْدَ الْخَائِنِينَ

 (جب یوسف کوقید خانے میں اس گفتگو کی خبر ملی تو انہوں نے کہا کہ :) ’’ یہ سب کچھ میں نے اس لئے کیا تاکہ عزیز کو یہ بات یقین کے ساتھ معلوم ہو جائے کہ میں نے اُس کی غیر موجودگی میں اُس کے ساتھ کوئی خیانت نہیں کی، اور یہ بھی کہ جو لوگ خیانت کرتے ہیں ، اﷲ اُن کے فریب کو چلنے نہیں دیتا

 آیت ۵۲:  ذٰلِکَ لِیَعْلَمَ اَنِّیْ لَمْ اَخُنْہُ بِالْغَیْبِ:  «یہ اس لیے کہ وہ جان لے کہ میں نے اس کی غیرموجودگی میں اس کی خیانت نہیں کی»

             یہ فقرہ سیاق ِعبارت میں کس کی زبان سے ادا ہوا ہے اس کے بارے میں مفسرین کے بہت سے اقوال ہیں۔ اس لیے کہ اس فقرے کے موقع محل اور الفاظ میں متعدد امکانات کی گنجائش ہے۔ ان اقوال میں سے ایک قول یہ ہے کہ یہ فقرہ عزیز کی بیوی کی زبان ہی سے ادا ہوا ہے کہ میں نے ساری بات اس لیے سچ سچ بیان کر دی ہے تا کہ یوسف کو معلوم ہو جائے کہ میں نے اس کی عدم موجودگی میں اس سے کوئی غلط بات منسوب کر کے اس کی خیانت نہیں کی۔

             وَاَنَّ اللّٰہَ لاَ یَہْدِیْ کَیْدَ الْخَآئِنِیْنَ: « اور یہ کہ یقینا اللہ خیانت کرنے والوں کی چال کو کامیاب نہیں کرتا۔»

UP
X
<>