July 14, 2025

قرآن کریم > يوسف >surah 12 ayat 51

قَالَ مَا خَطْبُكُنَّ إِذْ رَاوَدتُّنَّ يُوسُفَ عَن نَّفْسِهِ قُلْنَ حَاشَ لِلّهِ مَا عَلِمْنَا عَلَيْهِ مِن سُوءٍ قَالَتِ امْرَأَةُ الْعَزِيزِ الآنَ حَصْحَصَ الْحَقُّ أَنَاْ رَاوَدتُّهُ عَن نَّفْسِهِ وَإِنَّهُ لَمِنَ الصَّادِقِينَ 

بادشاہ نے (اُن عورتوں کو بلا کر اُن سے) کہا : ’’ تمہارا کیا قصہ تھا جب تم نے یوسف کو ورغلانے کی کوشش کی تھی ؟ ‘‘ ان سب عورتوں نے کہا کہ : ’’ حاشا ﷲ ! ہم کو ان میں ذرا بھی تو کوئی برائی معلوم نہیں ہوئی۔ ‘‘ عزیز کی بیوی نے کہا کہ : ’’ اب تو حق بات سب پر کھل ہی گئی ہے۔ میں نے ہی ان کو ورغلانے کی کوشش کی تھی، اور حقیقت یہ ہے کہ وہ بالکل سچے ہیں ۔ ‘‘

 آیت ۵۱:  قَالَ مَا خَطْبُـکُنَّ اِذْ رَاوَدْتُّنَّ یُوْسُفَ عَنْ نَّفْسِہ: « اُس نے پوچھا کہ کیا معاملہ تھا تمہارا جب تم سب نے پھسلانا چاہا تھا یوسف کو؟»

             قُلْنَ حَاشَ لِلّٰہِ مَا عَلِمْنَا عَلَیْہِ مِنْ سُوْٓءٍ: « انہوں نے کہا کہ اللہ گواہ ہے، ہمارے علم میں اس کے بارے میں کوئی بھی برائی نہیں ہے۔»

             اُس وقت جو کچھ بھی ہوا تھا وہ سب ہماری طرف سے تھا، یوسف کی طرف سے کوئی غلط بات ہم نے محسوس نہیں کی۔

             قَالَتِ امْرَاَتُ الْعَزِیْزِ الْئٰنَ حَصْحَصَ الْحَقُّ اَنَا رَاوَدْتُّہ عَنْ نَّفْسِہ وَاِنَّہ لَمِنَ الصّٰدِقِیْنَ: « (اس پر ) عزیز کی بیوی بھی بول اٹھی کہ اب حقیقت تو واضح ہو ہی گئی ہے، میں نے ہی اس کو پھسلانے کی کوشش کی تھی اور وہ بالکل سچا ہے۔»

            اس طرح عزیز کی بیوی کو اس حقیقت کا برملا اظہار کرنا پڑا کہ یوسف نے نہ تو زبان سے کوئی غلط بیانی کی ہے اور نہ ہی اس کے کردار میں کوئی کھوٹ ہے۔

UP
X
<>