July 18, 2025

قرآن کریم > هود >surah 11 ayat 88

قَالَ يَا قَوْمِ أَرَأَيْتُمْ إِن كُنتُ عَلَىَ بَيِّنَةٍ مِّن رَّبِّي وَرَزَقَنِي مِنْهُ رِزْقًا حَسَنًا وَمَا أُرِيدُ أَنْ أُخَالِفَكُمْ إِلَى مَا أَنْهَاكُمْ عَنْهُ إِنْ أُرِيدُ إِلاَّ الإِصْلاَحَ مَا اسْتَطَعْتُ وَمَا تَوْفِيقِي إِلاَّ بِاللَّهِ عَلَيْهِ تَوَكَّلْتُ وَإِلَيْهِ أُنِيبُ

شعیب نے کہا : ’ ’ اے میری قوم کے لوگو ! ذرا مجھے یہ بتاؤ کہ اگر میں اپنے پروردگار کی طرف سے ایک روشن دلیل پر قائم ہوں ، اور اُس نے خاص اپنے پاس سے مجھے اچھا رزق عطافرمایا ہے (تو پھر میں تمہارے غلط طریقے پر کیوں چلوں ؟) اور میرا ایسا کوئی ارادہ نہیں ہے کہ میں جس بات سے تمہیں منع کر رہاہوں ، تمہارے پیچھے جا کر وہی کام خود کرنے لگوں ۔ میرا مقصد اپنی استطاعت کی حد تک اصلاح کے سوا کچھ نہیں ہے۔ اور مجھے جو کچھ تو فیق ہوتی ہے، صرف اﷲ کی مدد سے ہوتی ہے۔ اُسی پر میں نے بھروسہ کر رکھا ہے، اور اُسی کی طرف میں (ہر معاملے میں ) رُجوع کرتا ہوں

 آیت ۸۸:  قَالَ یٰقَوْمِ اَرَءَیْتُمْ اِنْ کُنْتُ عَلٰی بَیِّنَۃٍ مِّنْ رَّبِّیْ:  «آپ  نے فرمایا : اے میری قوم کے لوگو! ذرا سوچو کہ اگرمیں (پہلے بھی) اپنے رب کی طرف سے بیّنہ پر تھا»

            حضرت شعیب نے وہی بات فرمائی جو دوسرے انبیاء و رسل اپنی اپنی قوم سے فرماتے آئے تھے کہ تمہارے درمیان رہتے ہوئے میرا کردار اور اخلاق پہلے بھی مثالی تھا، میں اس معاشرے میں ایک شریف النفس اور سلیم الفطرت انسان کے طور پر معروف تھا۔

             وَرَزَقَنِیْ مِنْہُ رِزْقًا حَسَنًا:  «اور اللہ نے اپنے پاس سے مجھے اچھا رزق بھی عطا کیا ہے»

            یعنی پھر مجھے اللہ نے نبوت اور رسالت سے بھی سرفراز فرما دیا ہے۔

             وَمَآ اُرِیْدُ اَنْ اُخَالِفَکُمْ اِلٰی مَآ اَنْہٰکُمْ عَنْہُ:  «اور میں ہر گز نہیں چاہتا کہ جس چیز سے تم لوگوں کو منع کروں خود وہی کام کروں۔ »

             اِنْ اُرِیْدُ اِلاَّ الْاِصْلَاحَ مَا اسْتَطَعْتُ وَمَا تَوْفِیْقِیْٓ اِلاَّ بِاللّٰہِ:  «میں تو کچھ نہیں چاہتا سوائے اصلاح کے جس قدر مجھ میں استطاعت ہے، اور میری توفیق تو اللہ ہی کی طرف سے ہے۔ »

            میرا مقصد تم لوگوں کی اصلاح ہے اور اس سلسلے میں جو کچھ بھی میں کر رہا ہوں وہ اللہ کی توفیق ہی سے کر رہا ہوں۔  اسی نے مجھے ہمت اور استقامت سے نوازا ہے۔

             عَلَیْہِ تَوَکَّلْتُ وَاِلَیْہِ اُنِیْبُ:  «اُسی پر میں نے توکل ّکیا ہے اور اُسی کی طرف میں رجوع کرتا ہوں۔»

UP
X
<>