July 16, 2025

قرآن کریم > هود >surah 11 ayat 87

قَالُواْ يَا شُعَيْبُ أَصَلاَتُكَ تَأْمُرُكَ أَن نَّتْرُكَ مَا يَعْبُدُ آبَاؤُنَا أَوْ أَن نَّفْعَلَ فِي أَمْوَالِنَا مَا نَشَاء إِنَّكَ لأَنتَ الْحَلِيمُ الرَّشِيدُ 

وہ کہنے لگے : ’’ اے شعیب ! کیا تمہاری نماز تمہیں یہ حکم دیتی ہے کہ ہمارے باپ دادا جن کی عبادت کرتے آئے تھے، ہم انہیں بھی چھوڑ دیں ، اور اپنے مال ودولت کے بارے میں جو کچھ ہم چاہیں ، وہ بھی نہ کریں ؟ واقعی تم تو بڑے عقل مند، نیک چلن آدمی ہو ! ‘‘

 آیت ۸۷:  قَـالُوْا یٰشُعَیْبُ اَصَلٰوتُکَ تَاْمُرُکَ اَنْ نَّتْرُکَ مَا یَعْبُدُ اٰبَآؤُنَآ:  «انہوں نے کہا : اے شعیب! کیا تمہاری نماز تمہیں اس بات کا حکم دیتی ہے کہ ہم چھوڑ دیں ان کوجن کو پوجتے آئے ہیں ہمارے آباء و اَجداد؟»

            اگرچہ حضرت شعیب کی گفتگو میں ان کے شرک کا تذکرہ نہیں ہے، مگراُن کے اس جواب سے معلوم ہوا کہ وہ بنیادی طورپر اس مرضِ شرک میں بھی مبتلا تھے جو تمام گمراہ قوموں کا مشترک مرض رہا ہے۔

             اَوْ اَنْ نَّفْعَلَ فِیْٓ اَمْوَالِنَا مَا نَشٓاٰءُ:  «یا (تمہاری نماز یہ سکھاتی ہے کہ) ہم اپنے اموال میں اپنی مرضی کے مطابق تصرف نہ کریں؟»

            یعنی ہماری ملکیت میں جو سامان اور مال ہے کیا ہم اس کے استعمال میں بھی اپنی مرضی نہیں کر سکتے؟ یہ وہی تصور ہے جو آج کے جدیدزمانے میں sacred right of ownership کے خوبصورت الفاظ میں پیش کیا جاتاہے، جبکہ اسلام میں ملکیت کا ایسا تصور نہیںہے۔  اسلام کی رو سے ہر چیز کا مالک اللہ ہے اور دنیا کا یہ مال اور سازوسامان انسانوں کے پاس اللہ کی امانت ہے، جس میں اللہ کی مرضی کے خلاف تصرف کرنے کی اجازت نہیں ہے۔  لہٰذا اسلام ملکیت کے کسی «مقدس حق» کو تسلیم نہیں کرتا، کیونکہ:

ایں امانت چند روزہ نزدِ ما ست

درحقیقت مالک ِہر شے خدا ست

            یعنی یہ مال و دولت ہمارے پاس چند دن کی امانت ہے، ورنہ حقیقت میں ہر شے کا مالک حقیقی تو اللہ ہی ہے۔  بہر حال جب انسان خود کو مالک سمجھتا ہے تو پھر وہ وہی کچھ کہتا ہے جو حضرت شعیب کی قوم نے کہا تھا کہ ہمارا مال ہے، ہم جیسے چاہیں اس میں تصرف کریں!

             اِنَّکَ لَاَنْتَ الْحَلِیْمُ الرَّشِیْدُ:  «ہاں ایک تم ہی تو ہو جو بڑے باوقار اور نیک چلن ہو!»

            قوم کاحضرت شعیب کو حلیم اور رشید کہنا کسی تعظیم اور تکریم کے لیے نہیں تھا، بلکہ طعن اور استہزا کے طورپر تھا۔ 

UP
X
<>