قرآن کریم > هود >surah 11 ayat 84
وَإِلَى مَدْيَنَ أَخَاهُمْ شُعَيْبًا قَالَ يَا قَوْمِ اعْبُدُواْ اللَّهَ مَا لَكُم مِّنْ إِلَهٍ غَيْرُهُ وَلاَ تَنقُصُواْ الْمِكْيَالَ وَالْمِيزَانَ إِنِّيَ أَرَاكُم بِخَيْرٍ وَإِنِّيَ أَخَافُ عَلَيْكُمْ عَذَابَ يَوْمٍ مُّحِيطٍ
اور مدین کی طرف ہم نے شعیب کو پیغمبر بنا کر بھیجا۔ انہوں نے (ان سے) کہا کہ : ’’ اے میری قوم ! اﷲ کی عبادت کرو۔ اُس کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں ہے۔ اور ناپ تو ل میں کمی مت کیا کرو۔ میں دیکھ رہا ہوں کہ تم لوگ خوشحال ہو، اور مجھے تم پر ایک ایسے دن کے عذاب کا خوف ہے جو تمہیں چاروں طرف سے گھیر لے گا
آیت ۸۴: وَاِلٰی مَدْیَنَ اَخَاہُمْ شُعَیْبًا: «اور مدین کی طرف (ہم نے بھیجا) ان کے بھائی شعیب کو۔ »
اس قوم کے بارے میں ہم سورۃ الاعراف کے مطالعہ کے دوران پڑھ چکے ہیں کہ یہ لوگ بنی قطورہ میں سے تھے اور خلیج عقبہ کے دا ہنی (مشرقی) طرف کے علاقہ میں آباد تھے۔ اس علاقہ میں یہ لوگ ایک بڑی مضبوط قوم بن کر ابھرے تھے۔ یہ علاقہ اُس وقت کی دو بہت اہم بین الاقوامی شاہراہوں کے مقامِ انقطاع (intersection) پر واقع تھا۔ ایک شاہراہ شمالاً جنوباً تھی جو شام سے یمن جاتی تھی اور دوسری شرقاً غرباً تھی جو عراق سے مصر کو جاتی تھی۔ چنانچہ تمام تجارتی قافلے یہیں سے گزرتے تھے جس کی وجہ سے یہ علاقہ اس زمانے کا بہت بڑا تجارتی مرکز بن گیا تھا۔ نتیجتاً یہاں کے لوگ بہت خوشحال ہو گئے تھے، مگر ساتھ ہی ناپ تول میں کمی اور راہزنی جیسے قبیح جرائم میں بھی ملوث تھے۔
قَالَ یٰقَوْمِ اعْبُدُوا اللّٰہَ مَا لَکُمْ مِّنْ اِلٰہٍ غَیْرُہ: «آپ نے کہا : اے میری قوم کے لوگو! اللہ کی بندگی کرو، تمہارا کوئی معبود نہیں اُس کے سوا۔ »
وَلاَ تَنْقُصُوا الْمِکْیَالَ وَالْمِیْزَانَ: «اور نہ کم کرو ماپ اور تول کو»
اِنِّیْٓ اَرٰکُمْ بِخَیْرٍ وَّاِنِّیْٓ اَخَافُ عَلَیْکُمْ عَذَابَ یَوْمٍ مُّحِیْطٍ: «میں تمہیں آسودہ حال دیکھتا ہوں، لیکن (اگر تم لوگ ان غلط کاریوں سے باز نہ آئے تو) مجھے اندیشہ ہے تم پر ایک ایسے دن کے عذاب کا جو تمہیں گھیر لے گا۔»