July 13, 2025

قرآن کریم > هود >surah 11 ayat 74

فَلَمَّا ذَهَبَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ الرَّوْعُ وَجَاءتْهُ الْبُشْرَى يُجَادِلُنَا فِي قَوْمِ لُوطٍ 

 

پھر جب اِبراہیم سے گھبراہٹ دُور ہوئی، اور اُن کو خوشخبری مل گئی تو اُنہوں نے ہم سے لوط کی قوم کے بارے میں (ناز کے طور پر) جھگڑنا شروع کر دیا

 

 آیت ۷۴:  فَلَمَّا ذَہَبَ عَنْ اِبْرٰہِیْمَ الرَّوْعُ وَجَآءَتْہُ الْـبُشْرٰی یُجَادِلُنَا فِیْ قَوْمِ لُوْطٍ:  «پھرجب ابراہیم  کا خوف جاتا رہا اور یہ بشارت بھی پہنچ گئی، تو آپ  نے جھگڑنا شروع کر دیا ہم سے قومِ لوط  کے بارے میں۔ »

            حضرت ابراہیم کا یہ مجادلہ تورات میں بڑی تفصیل سے بیان ہوا ہے۔  اس کا خلاصہ یہ ہے کہ حضرت ابراہیم نے فرشتوں سے کہا کہ اگر ان بستیوں میں پچاس آدمی بھی راست باز ہوئے تو کیا پھر بھی ان کو ہلاک کر دیا جائے گا؟ فرشتوں نے جواب دیا کہ نہیں، پھر انہیں ہلاک نہیں کیا جائے گا۔  پھر حضرت ابراہیم نے چالیس آدمیوں کا پوچھا، تو انہوں نے کہا کہ پھر بھی اُن کو تباہ نہیں کیا جائے گا۔  چنانچہ اس طرح بات ہوتے ہوتے پانچ آدمیوں پر آ گئی۔  اس پر حضرت ابراہیم کو بتایا گیا کہ آپ  اس بحث کو چھوڑ دیں۔  اب تو آپ  کے رب کا فیصلہ آ چکا ہے، کیونکہ ان بستیوں میں خود حضرت لوط اور اِن کی دو بیٹیوں کے علاوہ کوئی ایک متنفس بھی راست باز نہیں ہے۔  

UP
X
<>