قرآن کریم > هود >surah 11 ayat 75
إِنَّ إِبْرَاهِيمَ لَحَلِيمٌ أَوَّاهٌ مُّنِيبٌ
حقیقت یہ ہے کہ ابراہیم بڑے بردبار، (اﷲ کی یاد میں ) بڑی آہیں بھرنے والے، (اور) ہر وقت ہم سے لَو لگائے ہوئے تھے
آیت ۷۵: اِنَّ اِبْرٰہِیْمَ لَحَلِیْمٌ اَوَّاہٌ مُّنِیْبٌ: «یقینا ابراہیم بہت ہی بردبار، نرم دل اور اللہ کی جناب میں رجوع کرنے والے تھے۔ »
یہاں حضرت ابراہیم کی یہ تین صفات ایک ساتھ جمع فرما کر آپ کی بہت قدر افزائی بھی فرمائی گئی ہے اور آپ کے مجادلہ کرنے کی وجہ بھی بیان فرما دی گئی ہے کہ چونکہ آپ بہت حلیم الطبع اور دل کے نرم تھے، اسی وجہ سے آپ نے آخری حد تک کوشش کی کہ عذاب کے ٹلنے کی کوئی صورت پیدا ہو جائے۔ اسی طرح محمد ٌرسول اللہ کی طبیعت مبارک میں بھی خصوصی نرمی تھی اور حضرت ابو بکر صدیق کو بھی اللہ نے طبیعت کی خاص نرمی عطا کر رکھی تھی۔