قرآن کریم > الزخرف >sorah 43 ayat 59
إِنْ هُوَ إِلاَّ عَبْدٌ أَنْعَمْنَا عَلَيْهِ وَجَعَلْنَاهُ مَثَلاً لِّبَنِي إِسْرَائِيلَ
وہ (یعنی عیسیٰ علیہ السلام) تو بس ہمارے ایک بندے تھے جن پر ہم نے انعام کیا تھا، اور بنی اسرائیل کیلئے اُن کو ایک نمونہ بنا یا تھا
آیت ۵۹: اِنْ ہُوَ اِلَّا عَبْدٌ اَنْعَمْنَا عَلَیْہِ وَجَعَلْنٰہُ مَثَلًا لِّبَنِیْٓ اِسْرَآءِیْلَ: ’’وہ تو بس ہمارا ایک بندہ تھا جس پر ہم نے خاص انعام فرمایا اور ہم نے اس کو ایک نشانی بنا دیا بنی اسرائیل کے لیے۔ ‘‘
بنی اسرائیل کے لیے حضرت عیسیٰ کی ذات میں اللہ تعالیٰ کی قدرت کی بہت سی نشانیاں تھیں۔ آپؑ بن باپ کے پیدا ہوئے اور اپنی پیدائش کے فوراً بعد پنگھوڑے میں ہی آپؑ نے باتیں کرنا شروع کر دیں۔ اس کے علاوہ آپ کو خلق ِحیات اور احیائِ موتیٰ سمیت اور بھی بہت سے معجزات عطا ہوئے تھے۔