قرآن کریم > فصّلت >sorah 41 ayat 27
فَلَنُذِيقَنَّ الَّذِينَ كَفَرُوا عَذَابًا شَدِيدًا وَلَنَجْزِيَنَّهُمْ أَسْوَأَ الَّذِي كَانُوا يَعْمَلُونَ
اس لئے ہم ان کافرون کو سخت عذاب کا مزہ چکھائیں گے، اور یہ (دُنیا میں ) جو بد ترین کام کیا کرتے تھے، اُس کا پورا پورا بدلہ دیں گے
آیت ۲۷: فَلَنُذِیْقَنَّ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا عَذَابًا شَدِیْدًا: ’’تو ہم لازماً مزہ چکھائیں گے ان کافروں کو بہت سخت عذاب کا‘‘
یہ بہت سخت جواب ہے اور اس جملے کا اسلوب بھی بہت زور دار ہے۔ اللہ تعالیٰ فرما رہے ہیں کہ یہ میرا کلام ہے، اسے میں نے (ہُدًی لِّلنَّاسِ وَبَیِّنٰتٍ مِّنَ الْہُدٰی وَالْفُرْقَانِ) ( البقرۃ : ۱۸۵) کی حیثیت سے نازل فرمایا ہے۔ اگر یہ لوگ میری اس عظیم نعمت کو ٹھکرا رہے ہیں اور میرے بندوں تک اس کے ابلاغ کو روکنے کی سازشیں کر رہے ہیں تو میں انہیں اس بغاوت اور سرکشی کامزہ ضرور چکھاؤں گا۔
وَّلَنَجْزِیَنَّہُمْ اَسْوَاَ الَّذِیْ کَانُوْا یَعْمَلُوْنَ: ’’اور ہم انہیں سزادیں گے ان کے بدترین اعمال کے حساب سے۔‘‘
یعنی ان کی سزا معین کرتے ہوئے ان کے سب سے برے اعمال کو بطور ’’معیار‘‘ مد نظر رکھا جائے گا۔