May 24, 2025

قرآن کریم > النساء >surah 4 ayat 16

وَاللَّذَانِ يَأْتِيَانِهَا مِنكُمْ فَآذُوهُمَا فَإِن تَابَا وَأَصْلَحَا فَأَعْرِضُواْ عَنْهُمَا إِنَّ اللَّهَ كَانَ تَوَّابًا رَّحِيمًا 

اور تم میں سے جو دومرد بدکاری کا ارتکاب کریں ، ان کو اذیت دو۔ پھر اگر وہ توبہ کر کے اپنی اصلاح کرلیں تو ان سے درگذر کرو۔ بیشک اﷲ بہت توبہ قبول کرنے والا، بڑا مہربان ہے

 آیت 16:   وَالَّذٰنِ یَاْتِیٰـنِہَا مِنْکُمْ فَاٰذُوْہُمَا: ’’اور جو دونوں تم میں سے اس (بدکاری) کا ارتکاب کریں تو ان دونوں کو ایذا پہنچاؤ۔‘‘

            اگر بدکاری کا ارتکاب کرنے والے مرد و عورت دونوں مسلمانوں میں سے ہی ہوں تو دونوں کو اذیت دی جائے۔ یعنی ان کی توہین و تذلیل کی جائے اور مارا پیٹا جائے۔   ّ

              فَاِنْ تَابَا وَاَصْلَحَا فَاَعْرِضُوْا عَنْہُمَا: ’’پھر اگر وہ توبہ کر لیں اور اصلاح کر لیں تو ان کو چھوڑدو۔‘‘

             اِنَّ اللّٰہَ کَانَ تَوَّابًا رَّحِیْمًا: ’’یقینا اللہ تعالیٰ بہت توبہ قبول فرمانے والا اور رحم فرمانے والاہے۔‘‘

            واضح رہے کہ یہ بالکل ابتدائی احکام ہیں۔ اسی لیے ان کی وضاحت میں تفسیروں میں بہت سے اقوال مل جائیں گے۔ اس لیے کہ جب حدود نافذ ہو گئیں تو یہ عبوری اور عارضی احکام منسوخ قرار پائے۔ جیسے کہ سورۃ النساء میں قانونِ وراثت نازل ہونے کے بعد سورۃ البقرۃ میں وارد شدہ وصیت کا حکم ساقط ہو گیا ۔

UP
X
<>