قرآن کریم > الأحزاب >sorah 33 ayat 58
وَالَّذِينَ يُؤْذُونَ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ بِغَيْرِ مَا اكْتَسَبُوا فَقَدِ احْتَمَلُوا بُهْتَانًا وَإِثْمًا مُّبِينًا
اور جولوگ مومن مردوں اور مومن عورتوں کو اُن کے کسی جرم کے بغیر تکلیف پہنچاتے ہیں ، اُنہوں نے بہتان طرازی اور کھلے گناہ کا بوجھ اپنے اُوپر لادلیا ہے
آیت ۵۸ وَالَّذِیْنَ یُؤْذُوْنَ الْمُؤْمِنِیْنَ وَالْمُؤْمِنٰتِ بِغَیْرِ مَا اکْتَسَبُوْا: ’’اور وہ لوگ جو ایذا پہنچاتے ہیں مؤمن مردوں اورمؤمن عورتوں کو بغیر اس کے کہ انہوں نے کسی گناہ کا ارتکاب کیا ہو‘‘
ان پر بے جا الزام لگاتے ہیں، بہتان تراشی کرتے ہیں اور اس طرح کے دوسرے حربوں سے انہیں اذیت پہنچاتے ہیں۔
فَقَدِ احْتَمَلُوْا بُہْتَانًا وَّاِثْمًا مُّبِیْنًا: ’’تو انہوں نے اپنے سر بہتان اور صریح گناہ کا بوجھ لے لیا ہے۔‘‘
واضح رہے کہ اس آیت کے نزول تک ’’قذف‘‘ (زنا سے متعلق جھوٹی تہمت لگانا) کی سزا کا حکم نازل نہیں ہوا تھا۔ اس لیے یہاں صرف اس جرم کی سنگینی کی طرف اشارہ کیا گیا ہے، البتہ سورۃ النور کی آیت ۴ میں قذف کی حد ۸۰ کوڑے مقرر کی گئی ہے۔ یعنی اگر کوئی شخص کسی مسلمان خاتون پر زنا کا الزام لگائے اور اس پر موقع کے چار گواہ پیش نہ کر سکے تو اس کو سزا کے طور پر ۸۰ کوڑے لگائے جائیں گے۔