June 28, 2025

قرآن کریم > آل عمران >surah 3 ayat 153

اِذْ تُصْعِدُوْنَ وَلَا تَلْونَ عَلٰٓي اَحَدٍ وَّالرَّسُوْلُ يَدْعُوْكُمْ فِيْٓ اُخْرٰىكُمْ فَاَثَابَكُمْ غَمًّـۢا بِغَمٍّ لِّكَيْلَا تَحْزَنُوْا عَلٰي مَا فَاتَكُمْ وَلَا مَآ اَصَابَكُمْ ۭ وَاللّٰهُ خَبِيْرٌۢ بِمَا تَعْمَلُوْنَ

(وہ وقت یاد کرو) جب تم منہ اٹھائے چلے جارہے تھے اور کسی کو مڑ کر نہیں دیکھتے تھے، اور رسول تمہارے پیچھے سے تمہیں پکار رہے تھے، چنانچہ اﷲ نے تمہیں (رسول کو) غم (دینے) کے بدلے (شکست کا) غم دیا، تاکہ آئندہ تم زیادہ صدمہ نہ کیا کرو، نہ اس چیز پر جو تمہارے ہاتھ سے جاتی رہے، اور نہ کسی اور مصیبت پر جو تمہیں پہنچ جائے ۔ اور اﷲ تمہارے تمام کاموں سے پوری طرح باخبر ہے

 آیت 153:   اِذْ تُصْعِدُوْنَ وَلاَ تَلْونَ عَلٰٓی اَحَدٍ:  ’’یاد کرو‘ جب کہ تم (پہاڑ پر) چڑھے چلے جا رہے تھے (جان بچانے کے لیے) اور کسی کی طرف مڑ کر بھی نہیں دیکھ رہے تھے‘‘

             وَّالرَّسُوْلُ یَدْعُوْکُمْ فِیْ اُخْرٰکُمْ:  ’’اور رسول  تمہیں پکار رہے تھے تمہارے پیچھے سے‘‘

             غزوہ اُحد میں خالد بن ولید کے اچانک حملے سے ایک بھگدڑ سی مچ گئی تھی۔ بعض صحابہ  نے رسول اللہ  کو اپنے حفاظتی حصار میں لے لیا تھا اور انہوں نے اپنے جسموں کو ڈھال بن کر آنحضور  کی حفاظت کی۔ بہت سے لوگ سراسیمہ ہو کر اپنی جان بچانے کی خاطر بھاگ کھڑے ہوئے۔ بعض کوہِ اُحد پر چڑھے جا رہے تھے۔ اللہ کے رسول  انہیں پکار پکار کر واپس بلا رہے تھے۔

             فَاَثَابَکُمْ غَـمًّام بِغَمٍّ: ’’تو اللہ تعالیٰ تم پر غم کے بعد غم مسلسل ڈالتا رہا‘‘

             لِّـکَیْلاَ تَحْزَنُوْا عَلٰی مَا فَاتَـکُمْ وَلاَ مَآ اَصَابَکُمْ:  ’’تاکہ (آيندہ کے لیے تمہیں یہ سبق ملے کہ) تم غمگین نہ ہوا کرو اُس پر کہ جو تمہارے ہاتھ سے جاتا رہے اور نہ اُس تکلیف پر کہ جو تم پر آ پڑے۔‘‘

            یعنی  ع  ’’رنج سے خوگر ہوا انساں تو مٹ جاتا ہے رنج!‘‘ آدمی کو اگر کبھی اتفاقاً ہی رنج و غم کا سامنا کرنا پڑے تو اس کا اثر بہت زیادہ ہوتا ہے‘ لیکن جب پے در پے رنج و غم اٹھانے پڑیں تو ان کی شدت میں کمی واقع ہوجاتی ہے۔ دامن اُحد میں مسلمانوں کو پے در پے تکالیف برداشت کرنا پڑیں۔ سب سے بڑا رنج جو پیش آیا وہ حضور  کے انتقال کی خبر تھی‘ جس پر کسی کو اپنے تن بدن کا تو ہوش ہی نہیں رہا کہ خود اس کو کیا زخم لگا ہے۔ اس طرح اللہ تعالیٰ نے اُس وقت کی کیفیت میں ایک تخفیف پیدا کر دی۔

             وَاللّٰہُ خَبِیْرٌ بِمَا تَعْمَلُوْنَ: ’’اور اللہ باخبر ہے اس سے جو تم کر رہے تھے۔‘‘ 

UP
X
<>